پشاور(نمائندہ جنگ )خیبر پختونخوا اسمبلی میں پشاور خودکش دھماکے کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے آگئے ، اپوزیشن نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ کی جانب سے دہشت گردوں کے سہولت کاروں تک پہنچنے کا دعوی پھر انہیں مار دینے کی خبر عوام سے مذاق ہے جبکہ صوبائی وزیر کامران بنگش نے کہاکہ صوبائی حکومت ہرگز غافل نہیں۔ تفصیلاتکے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس پیرکے روز ڈپٹی اسپیکر محمود جان کی صدارت میں منعقد ہوا، اے این پی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر خوشدل خان نے صوبہ میں امن و امان کی صورت حال پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان دعویٰ کرتے ہیں کہ ہمیں معلوم ہے کہ دہشتگرد کہاں سے آتے ہیں اگر ایسا ہے تو پھر دیر کس بات کی ، ادارے ان کیخلاف عملی اقدامات اٹھاکر کیفر کردار تک کیوں نہیں پہنچاتے؟ خوشدل خان ایڈووکیٹ نے کہاکہ عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی آئینی، قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ موجودہ حکومت اس آئینی ، قانونی اور اخلاقی فرض کی انجام دہی میں بالکل ناکام ہوچکی ہے۔ پیپلز پارٹی کی نگہت اورکزئی نے کہاکہ وزیر داخلہ شیخ رشید کہتے ہیں کہ سب کچھ پتہ چل گیا ہے اگلے روز خبر آتی ہے کہ پشاور خودکش حملہ کے سہولت کار مارے گئے ، کیوں مارے گئے ہیں ان کو زندہ کیوں نہیں پکڑا گیا جب ہمارے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو معلوم ہے کہ یہ کون لوگ ہیں تو عوام کے سامنے کیوں نہیں لیکر آتے، آخر یہ دہشت گرد پشاور کے داخلی راستوں پر قائم 30ناکوں کو کیسے پار کرتے ہیں؟ کوچہ رسالدار خودکش حملہ فر قہ وارانہ فسادات کی سازش تھی جو پشاور کے شہریوں نے ناکام بنادی ۔