• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئندہ قومی حکومت مائنس PTI ہو، حکومتی اتحادیوں سے مذاکرات جاری، نمبرز پورے کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں، شہباز شریف

کراچی (ٹی وی رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ مائنس پی ٹی آئی قومی حکومت بنائی جائے جو اگلے پانچ سال ملک و قوم کی خدمت کرے، تبدیلی کے نعرے کے نتیجے میں پاکستان معاشی طور پر تباہ ہوچکا ہے.

 پاکستان میں ڈاکا زنی اور نیپوٹزم کے تمام ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں، عمران خان کو اب ایماندار وزیراعظم کہنا چھوڑ دیں،حکومتی اتحادیوں سے مذاکرات جاری ہیں، عدم اعتماد کیلئے نمبرز پورے کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، پی ٹی آئی نے معاشرے میں جو زہر گھولا اسے صاف کرنے میں برسوں لگ جائینگے.

 عمران خان کی پی ٹی آئی کے ساتھ ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے،عمران جتنی مرضی پھول کاٹ لے بہار کو آنے سے نہیں روک سکتے، ن لیگ اور نواز شریف کا موقف ہے عدم اعتماد کے بعد ضروری قانون سازی کر کے الیکشن کی طرف جانا چاہیے، حکومتی وزیر لاکھوں لوگ لانے کی دھمکیاں دے رہا ہے، ہم ان سے لڑائی کیلئے نہیں اپنے اراکین کے تحفظ کیلئے بندے لائینگے، عدالت سے رجوع کرنے سمیت تمام آپشنز موجود ہیں، تحریک عدم اعتماد میں پیسے کا عمل دخل ہوا تو میں ذمہ دار ہوں گ.

، پی ٹی آئی کے کتنے اراکین ہمارے ساتھ ہیں عدم اعتماد کے دن پتا چل جائیگا،200اراکین سے متعلق بلاول کے بیان کو اللہ مبارک کرے، تحریک عدم اعتماد کو آئین و قانون کے مطابق نکتہ انجام تک پہنچاناچاہتے ہیں، مجھے پی ٹی آئی کے کئی اراکین نے کہا وہ عمران خان کو مسیحا سمجھ کر پارٹی میں گئے تھے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کی جدوجہد ملک کے عوام کیلئے ہے، عوام کی خوشحالی اور نئی زندگی کیلئے بہار آرہی ہے، تحریک عدم اعتماد اپوزیشن جماعتوں کی نہیں عوام کی خواہش ہے، پی ٹی آئی کے ارکان اپنے حلقوں میں نہیں جاسکتے، ہم عوام کی آواز سے آواز نہیں ملاتے تو ہمارا بھی حلقوں میں جانا مشکل ہوجاتا۔

 شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان پرویز مشرف کی گود میں بیٹھ کر انکے جلسوں کیلئے لیڈ کرتے تھے، عمران خان ملک کے لوٹے ہوئے 2ارب ڈالرز بھی واپس لے آتے تو یہ قومی خدمت ہوتی، آئی ایم ایف سے قرضے لینا برا نہیں لیکن ان سے ملک کو سنوارنا چاہئے تھا۔

شہباز شریف نے کہا کہ یہ بات ختم ہوجانی چاہئے کہ عمران خان کرپٹ نہیں ہے، وزیراعظم عمران خان کی ناک کے نیچے کرپشن کے آتش فشاں پھٹ پڑے، عمران خان جیسے شخص کے ساتھ بیٹھنا وقت کا زیاں ہے، عمران خان دن رات قوم سے جھوٹ بولتا اور گالی گلوچ کرتا ہے، عمران خان ہمارے ساتھ ہاتھ ملانے کو تیار نہیں تو ہمیں بھی اسکے ساتھ بیٹھنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم نے پاکستان کو سفارتی طور پر دنیا میں تنہا کردیا ہے، سیکورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں ہمیں بتایا گیا تھا کہ امریکا نے پاکستان سے اڈے نہیں مانگے، اسکے بعد عمران خان کے ایبسولیوٹلی ناٹ کہنے کی کیا وجہ تھی؟۔

شہباز شریف نے کہا کہ اگر ڈیڑھ سال پہلے عمران خان کو ہٹایا تو وہ کیسے سیاسی شہید بن جائینگے؟، پاکستان میں ڈاکا زنی اور نیپوٹزم کے تمام ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں، گیس کی قیمت تین ڈالر تھی تو نہیں خریدی گئی بلکہ مہنگا ترین تیل خرید لیا گیا، چین پاکستان کا بہترین دوست ہے انہوں نے اس پر بھی الزامات لگائے، ن لیگ کے دور میں چینی 52روپے کلو تھی آج 120روپے عبور کرگئی ہے، ادویات اسکینڈل میں اربوں روپے کی کرپشن کرنے والے وزیر عامر کیانی کیخلاف کیا ایکشن لیا گیا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف انتقام پر یقین نہیں رکھتے لیکن قانون کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا، پونے چار سال تک اپوزیشن کو دیوار میں چن دیا گیا، سینیٹ میں قرارداد ناکام ہوئی تو یہ مطلب نہیں ہم اپنی کوششیں چھوڑ دیں،تحریک عدم اعتماد عوام کی التجائیں ہیں، تحریک عدم اعتماد پیش کرنا ہمارا حق ہے، پی ٹی آئی ارکان ضمیر کی آواز پر لبیک کہہ کر حکومت کے ساتھ تین سال رہنے کا ازالہ کرنا چاہتے ہیں.

 پی ٹی آئی کے کئی ارکان کہتے ہیں 74سال میں عمران خان سے بدتر حکمران نہیں دیکھا۔ شہباز شریف نے کہا کہ بلاول نوجوان ہیں وہ ہمت کررہے ہیںباقی جماعتیں بھی ہمت کررہی ہیں، اللہ کرے گا اچھی طرح سے عدم اعتماد میں کامیاب ہوں گے۔ ان کاکہنا تھا کہ پرویز الٰہی کے گھر گیا بڑے عرصے بعد ان سے ملاقا ت ہوئی،ماضی میں بھی پرویز الٰہی سے ہمارا تعلق رہا ہے.

ق لیگ، ایم کیو ایم اور بلوچستان عوامی پارٹی سے رابطہ ہے، ہماری کوشش ہے کہ ق لیگ، ایم کیو ایم، بی اے پی کو قائل کرسکیں،چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی نے ملاقات میں نواز شریف سے متعلق بہت اچھے انداز میں بات کی، ہم اخلاص کے ساتھ تعلقات جوڑنے کی کوشش کررہے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ ن لیگ، نواز شریف کا موقف ہے عدم اعتماد کے بعد ضروری قانون سازی کر کے الیکشن کی طرف جانا چاہیے، اس فیصلے میں دیگر جماعتوں کی مشاورت درکار ہے، میری رائے ہے کہ پی ٹی آئی کے علاوہ قومی حکومت بنانی چاہئے جو پانچ سال ملک و قوم کی خدمت کرے۔

 ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ ہماری حکومت بنتی ہے تو آئی ایم ایف کے ساتھ بیٹھ کر حقائق کی بنیاد پر بات کرینگے، آئی ایم ایف کے ساتھ حالیہ معاہدہ سے پاکستان کی نسلوں کو جکڑ دیا گیا ہے، جہازوں پر لو ڈ کر کے ارکان اسمبلی بنی گالہ پہنچائے جارہے تھے تو کیا وہ ہارس ٹریڈنگ نہیں تھی، کوئی الزام لگاتا ہے تو ثابت کردے ہم نے لوگوں کو پیسے دیئے ہیں.

 اتحادی اپنی سوچ سے اپوزیشن کے ساتھ بیٹھتے ہیں تو کیا اسے ہارس ٹریڈنگ کہا جائے گا، ماضی میں اختر مینگل بھی حکومتی بنچوں سے اپوزیشن میں آگئے تھے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے کئی اراکین کہہ چکے ہیں کہ پی ٹی آئی کا ٹکٹ نہیں لیں گے،پی ٹی آئی اراکین کہتے ہیں پارٹی ٹکٹ کے ساتھ پرائز بانڈ ملے تو بھی ٹکٹ نہیں لینگے،حکومتی وزیر لاکھوں لوگ لانے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔

اہم خبریں سے مزید