پشاور(نیوز رپورٹر)پشاور ہائی کورٹنے ٹی ایم اے کوہاٹ کو کمرشل لیز پراپرٹیز کو خالی کرنے اور مداخلت کرنے سے روک دیاجسٹس سید محمد عتیق شاہ اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کوہاٹ کے رہائشی نعیم خان کی جانب سے دائر رٹ پٹیشن کی سماعت کی رٹ میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار کوکمر شل لیز کی جائیداد اپنے پردادا سے وراثت میں ملی تھی۔ درخواست گزار کے وکیلسیف اللہ محب کاکاخیل نے دلائل دیتے ہوئے بتایاکہ درخواست گزار جائیداد کا قانونی لیز ہولڈر ہے اور لیز اگلے 33 سال تک کارآمد رہتی ہے۔ اگلے 33 سال تک درست لیز ہونے کے باوجود، ٹی ایم اے کوہاٹ نے درخواست گزار کو کمرشل جائیدادیں خالی کرنے کا نوٹس دیا ۔جہاں وہ کاروبار کرتا ہے اور اس کی آمدنی کا واحد ذریعہ ہے۔وکیل نے دلیل دی کہ پٹیشنر کے اختیار پر لیز کے معاہدے میں تجدید کی شق موجود ہے نوٹس نہ صرف لیز کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے بلکہ درخواست گزار کے بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے کیونکہ اس کا خاندان اس جگہ پر زمانہ قدیم سے کاروبار کر رہا ہے۔لہذا اس نوٹس کو کالعدم قرار دیا جائےڈویژن بنچ نے درخواست گزار کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد ٹی ایم اے کوہاٹ کو کیس کے حتمی فیصلے تک کمرشل پراپرٹی میں مداخلت سے روک دیا۔