کراچی (ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایک ہی لیڈر ہے جس کا نام عمران خان ہے اور ان کو مائنس کر کے پاکستان کی سیاست مکمل نہیں ہے اور تحریک انصاف تو ہے ہی عمران خان کا نام ، مائنس ون والی بات جس نے بھی کی ہے اس کو دماغی معائنہ کی ضرورت ہے، سندھ ہاؤس میں لوگوں کو نہیں رکھنا چاہیے یہاں کے لوگوں میں بہت غصہ ہیں ہم نے کسی قسم کی کال نہیں دی بلکہ ہم نے تو روکا ہے لوگوں کو لیکن ضمیر فروشوں پر لوگوں کو بہت غصہ ہے ہم نے ایم این ایز سے بھی کہا ہے کہ نہ کریں اس لیے وہاں کچھ نہیں ہوا لوگ بہت جذباتی تھے وہاں نقصان ہوسکتا تھا لیکن ہماری کوششوں کی وجہ سے نہیں ہوا۔وزیراعظم نے آج بھی بات کہی ہے اور وہ بیان تمام چینلز پرچلا ہے لیکن لوگوں میں بہت غم و غصہ ہے سندھ ہاؤس میں جو کیا گیا ہے وہاں روز پارٹیز ہوتی ہیں سامنے ہی چیف جسٹس کا گھر ہے وہاں ڈرنکس کا بہت ایشو چل رہا ہے۔ انہوں نے پورا بازار ہی بنا دیا ہے اس پر بھی انہیں سوچنے کی ضرورت ہے یہ حرکتیں ان جگہوں پر نہیں ہونی چاہیں۔ 63-1A کے حوالے سے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ اس پر وضاحت کی ضرورت ہے چونکہ ڈاکٹر بابر اعوان کا نقطہ نظر الگ ہے اور بہت سے جو وکلاء ہیں ان کا نقطہ نظر الگ ہے تو یہ متنازع ہے تو ہم نے سوچا ڈبیٹ اتنی ہو رہی ہے تو سپریم کورٹ سے پوچھ لیتے ہیں کہ کیا آئین ہارس ٹریڈنگ کی اجازت دیتا ہے تو اسے روکا جاسکتا ہے یا نہیں روکا جاسکتا اور جو لوگ ووٹ دے رہے ہیں وہ کاؤنٹ ہوگا یا نہیں ہوگا ۔