کراچی (ٹی وی رپورٹ) مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ صدر عارف علوی نے قوم کو انتہائی مایوس کیا ان کی یس مین والی روش ہے،مجھے قائد ایوان نامزد کرنے پر اپوزیشن کا شکرگزار ہوں مگر اس کا فیصلہ نواز شریف کریں گے، عمران خان نیازی کو سیاسی اور آئینی ہتھیاروں سے زیر کریں گے۔
ان کے اپنے اتحادی شجاعت حسین نے کہا کہ کسی کو پیسہ نہیں دیا گیا اور ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی،چودھری صاحبان منجھے ہوئے سیاستدان ہیں پاکستان کے وسیع تر مفاد میں فیصلہ کریں گے،امید ہے کہ وہ عوام اور پاکستان کا مفاد دیکھ کر متحدہ اپوزیشن کے ساتھ جائیں گے،ایم کیو ایم کے آصف زرداری کے ساتھ معاملات طے پاچکے ہیں۔
باپ پارٹی والے ذی شعور بلوچ ہیں ان سے مثبت بات چیت ہوئی ہے، علی وزیرکے پروڈکشن آرڈر جاری ہونے چاہئیں ووٹ دینا ان کا حق ہے،پی ٹی آئی جلسہ کینسل کردے تو ہم بھی منسوخ کردیں گے، پی ٹی آئی جلسہ کرتی ہے تو ہم بھی ہر صورت جلسہ کریں گے، تحریک عدم اعتماد یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدام کریں گے۔
چیئرمین سینیٹ اپنا لائیں گے یہ اپوزیشن کا حق ہے، الیکشن اصلاحات کے بعد فوری انتخابات سب کے حق میں بہتر ہوگا، جب امریکا نے اڈے مانگے ہی نہیں تو ایبسولوٹلی کا ڈرامہ عوام کو دھوکا دینے کی کوشش ہے۔ وہ جیو کے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کررہے تھے۔
ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ ہمارے مہمان ہیں پوری قوم انہیں خوش آمدید کہتی ہے، اسپیکر آئین کی بات نہیں کریں گے تو اسمبلی میں دھرنا دینے پر مجبور ہوجائیں گے،عوام کی خواہشات کی تکمیل کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد پیش کی ہے، ہماری پہلی کوشش اور توجہ اس نااہل حکومت سے جان چھڑانا ہے، اس نااہل حکومت نے قوم کا وقت برباد کیا ہے،مجھے قائد ایوان نامزد کرنے پر اپوزیشن کا شکرگزار ہوں مگر اس کا فیصلہ نواز شریف پارٹی مشاورت سے کریں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کشتی ہچکولے کھارہی ہے معیشت ڈوب چکی ہے، مہنگائی تاریخ کے سب سے اونچے درجے پر پہنچ گئی ہے، ہم آئین و قانون کی مدد سے اس گندگی کے ٹوکرے کو دریا برد کرنا چاہتے ہیں، نواز شریف کے دور میں کھاد اور ٹیوب ویلو ں پر سبسڈی دی جارہی تھی۔
ہمارے دور میں پورے ملک میں ترقی اور خوشحالی کا دور تھا، بجلی کے اندھیرے ختم ہوگئے تھے، اربوں ڈالرز خرچ کر کے نئے پاور پلانٹس لگائے گئے، سڑکوں کا جال بچھایا جارہا تھا، پی ٹی آئی کے چار سال میں سرکاری اسپتالوں میں غریبوں سے مفت دوائیاں چھین لی گئیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ باضمیر شخص کو کوئی خرید نہیں سکتا ہے، ان کے اپنے اتحادی شجاعت حسین نے کہا کہ کسی کو پیسہ نہیں دیا گیا اور ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی،ہارس ٹریڈنگ انہوں نے بلوچستان اور سینیٹ الیکشن میں کی، ہارس ٹریڈنگ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور پنجاب کے الیکشن میں کی گئی، پنجاب میں ن لیگ کے چھ لوگوں کو اربوں روپے دیئے گئے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ارکان کہتے ہیں ہم اپنے حلقوں میں نہیں جاسکتے، اپوزیشن کا ساتھ دینے والے پی ٹی آئی اراکین کی تعداد درجن سے بہت زیادہ ہے،ق لیگ سے سیاسی بات چیت جاری ہے، چودھری صاحبان منجھے ہوئے سیاستدان ہیں پاکستان کے وسیع تر مفاد میں فیصلہ کریں گے،امید ہے کہ وہ عوام اور پاکستان کا مفاد دیکھ کر متحدہ اپوزیشن کے ساتھ جائیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ زردری صاحب نے بتایا ان کا ایم کیو ایم سے معاملہ طے پاگیا ہے، ایم کیو ایم یقین دہانی چاہتی ہے کہ معاہدے پر عملدرآمد ہوگا، آصف زرداری نے یقین دلایا ہے کہ ایم کیو ایم سے معاہدے پر عمل کریں گے، میں نہیں سمجھتا آصف زرداری اور بلاول ایم کیو ایم سے کی گئی کمٹمنٹ سے پیچھے ہٹیں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھاکہ باپ پارٹی والے ذی شعور بلوچ ہیں ان سے مثبت بات چیت ہوئی ہے، امید ہے وہ اس تاریخی لمحہ پر ویسا ہی فیصلہ کریں گے جیسا ان کے بڑوں نے پاکستان کیلئے کیا تھا، ہمارا پہلا ہدف کرپٹ اور نالائق وزیراعظم سے جان چھڑانا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ صدر عارف علوی نے قوم کو انتہائی مایوس کیا ان کی یس مین والی روش ہے،صدر عارف علوی کو یس مین والے کردار سے پہلے سوبار سوچنا چاہئے تھا،صدر علوی سلیکٹڈ وزیراعظم کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں، صدر عارف علوی ایسی اوٹ پٹانگ باتیں کرجاتے ہیں جو صدر کے منصب کے شایان شان نہیں ہوتیں۔