اسلام آباد / کراچی (جنگ نیوز / نیوز ڈیسک) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان بیرونی قوتوں کا ایجنٹ ہے نیوٹرل کو جانور کہنے کے بیان پر عمران خان مانگیں اور وضاحت دیں ، عمران خان کو کشمیر کاز سبوتاژ کرنے کیلئے ٹاسک دیا گیا.
آج عمران خان اور بھارت کی خارجہ پالیسی میں کوئی فرق نہیں رہا، عمران خان ان کی ٹیم اداروں کیخلاف پروپیگنڈا کررہی ہے ، آئی ایس پی آر اور عدلیہ نوٹس لے ۔
گزشتہ روز چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم وزیر اعظم کے پروپیگنڈے کو بے نقاب کریں گے.
انہوں نے شکست کے خوف سے سندھ ہاؤس پر اور پارلیمنٹ لاجز پر حملہ کیا، آج بھی جھوٹ کی بنیاد پر پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، بغیر کسی ثبوت کے اراکین اسمبلی کے خلاف کرپشن اور پیسے کی لین دین کے الزمات لگائے جا رہے ہیں۔
بلاول کا کہنا تھا کہ ہم ہارے ہوئے شخص کو یا کسی اور شخص کو عوام کی قسمت سے کھیلنے نہیں دیں گے، عمران خان کی کوشش ہے جمہوری عمل سے بھاگیں، یہ کوشش کر رہے ہیں کہ ادارے نیوٹرل نہ رہیں، یہ چاہتے ہیں کہ ملک میں آئینی بحران پیدا کیا جائے ، ہم چاہتے ہیں ہر ادارہ اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرے، اگر کوئی ادارہ اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام نہ کرے تو تنقید کریں، وزیراعظم نے نیوٹرل کو جانورکہا، آج تک اس پر معافی نہیں مانگی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے مطالبہ کیا کہ عمران خان کی میڈیا ٹیم اور وزرا جو مہم چلا رہے ہیں اس کا اعلیٰ سطح پر نوٹس لیا جائے، وزیراعظم اور وزرا کی کوشش ہےکہ اداروں کو متنازع بنایا جائے، تاریخ میں لکھا جائےگا کہ کون سلیکٹڈ کے ساتھ کھڑا تھا اور کون جمہوریت کے ساتھ۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام آپ کی معاشی پالیسی سے نفرت کرتے ہیں، آپ نے مدینہ کی ریاست کے نام پر تین سال ملک میں تباہی کی،کیا مدینہ کی ریاست اس کی اجازت دیتی ہےکہ آپ ایسی زبان استعمال کریں.
کیا مدینہ کی ریاست گنجائش دیتی ہےکہ غریب آدمی مر رہا ہو اور کوئی پرسان حال نہ ہو؟ انہوں نےکہا کہ آپ ریاست مدینہ کا نام استعمال کرنا بندکردیں، آپ بیرونی ایجنٹ ہیں آپ نے ملک کی خارجہ پالیسی کو ناکام بنایا، آپ کو کشمیرکا سودا کرنےکے لیے پلانٹ کیا گیا، آپ کو سی پیک کو سبوتاژ کرنے کا ٹاسک دیا گیا، آپ بیرونی قوتوں کے ایجنٹ ہو جو اس سسٹم پر مسلط ہوئے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ آپ یہ نہ سمجھو آپ بھٹو بن سکتے ہو، نقل کے لیے عقل کی ضرورت ہوتی ہے، قائد عوام اور بےنظیر نے جو کہا وہ کیا اور اپنی جانیں دے کر قیمت بھی چکائی، آپ نے ہمارے دوست ملکوں کے ساتھ تعلقات کو بھی سبوتاژ کیا، آپ بھارت کی خارجہ پالیسی اپنا رہے ہو، آپ نے او آئی سی کانفرنس مسئلہ کشمیر پر نہیں بلائی، او آئی سی کانفرنس بلانا اچھا ہے لیکن یہ افغانستان پر ہو رہی ہے۔