برسلز (اے ایف پی) یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل کا کہنا ہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری مذاکرات کا تاحال کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے، روس کی جانب سے التوا کا معاملہ ختم ہونے کے بعد اب ایران نے مذاکرات میں رکاوٹ ڈال دی ہے ،نہوں نے بتایا کہ روس چاہتا تھا کہ ایران کے تیل پر عائد پابندی ختم نہ کی جائے کیوں کہ اگر ایران اپنے تیل کی پیداوار شروع کردے گا تو پھر مارکیٹ میں تیل وافر مقدار میں موجود ہوگا ، تیل کی قیمتیں گر جائیں گی اور یہ روس کے مفاد میں نہیں ہے ۔ خلیجی ممالک کا دورہ مکمل کرکے واپس پہنچنے کے بعد یورپین پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے جوزف بورل نے کہا کہ ایران جوہری معاہدے پر مذاکرات کا تاحال کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے ۔ اگر کسی بھی قسم کا معاہدہ نہ ہو تو یہ انتہائی شرم کا مقام ہوگا اور ہم معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتا کہ ایران کیساتھ معاہدہ ہوجائیگا۔ بورل کا کہنا تھا کہ یوں معلوم ہوتا تھا کہ دو ہفتے قبل ایران کیساتھ جوہری معاہدہ بحال ہوجائیگا تاہم روس نے اس میں روڑے اٹکانا شروع کردیئے جو یوکرین جنگ کے بعد اپنے خلاف عائد مغربی ممالک کی پابندیوں میں نرمی کا خواہاں تھا ۔