کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ نے محکمہ داخلہ سندھ کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 2 کی جج کو ہٹانے کی سفارش کردی۔ محکمہ داخلہ سندھ نے جج نزہت آرا علوی کو ڈی نوٹیفائی کردیا۔ رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ نے محکمہ داخلہ سندھ کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 2 کی جج کو ہٹانے کی سفارش کردی۔ سیکرٹری داخلہ سندھ کو جاری کردہ مراسلہ میں کہا گیا کہ جتنی جلدی ہو سکے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 2 کی جج نزہت آرا علوی کو ڈی نوٹیفائی کیا جائے۔ رجسٹرار کے مطابق ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نزہت آرا علوی کو 10 اگست 2021 کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 2 کا جج تعینات کیا گیا تھا۔ عدالتی حکم پر محکمہ داخلہ سندھ نے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 2 کی جج نزہت آرا علوی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا۔ واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 2 کی جج سے ایم کیوایم رہنماؤں اور وکلا سے کئی بار تلخ کلامی ہوئی تھی۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 2 کی جج نے رکن قومی اسمبلی قادر پٹیل، سابق مئیر اور ایم کیو ایم رہنما وسیم اختر اور دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 2 کی جج نے دہشت گردوں کے علاج و معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے مقدمے میں 26 مارچ کو رکن قومی اسمبلی قادر پٹیل کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے اور ڈاکٹر عاصم حسین کو بھی پہلی نشست سے اٹھا کر پیچھے بیٹھنے کے احکامات دیئے تھے۔ دوران سماعت فاضل جج نے سرکاری وکیل جی ایم بھٹو کی بھی سرزنش کی تھی۔