عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان مبینہ کرپشن کی وجہ سے آج کل خوب خبروں میں ہیں، ان کی حالیہ انسٹاگرام اسٹوری نے ان کے بارے میں مزید شکوک پیدا کردیے ہیں۔
فرح خان نے 12 گھنٹے پہلے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک اسٹوری شیئر کی جس میں سلاد اور چائے دکھائی دے رہی ہے اور ساتھ ہی کچھ سوس وغیرہ بھی رکھے ہوئے ہیں۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ اس تصویر پر انہوں نے جس ریسٹورنٹ کی لوکیشن کا اضافہ کیا ہے وہ لاہور کے علاقے گلبرگ میں قائم ہے۔
اس اسٹوری پر ڈالی گئی لوکیشن نے کشمکش میں مبتلا کردیا ہے کہ آیا فرح خان اس وقت لاہور میں ہیں یا انہوں نے کوئی پُرانی تصویر اس لوکیشن کے ساتھ شیئر کی ہے۔
فرح خان نے جس ریسٹورنٹ کی لوکیشن اپنی اسٹوری میں ڈالی وہ لاہور کے پوش علاقے گلبرگ کے 64 فاؤنٹین ایونیو میں قائم ہے۔
فرح خان کی کرپشن کی داستانیں ناصرف اپوزیشن بلکہ گھر کے بھیدی عبدالعلیم خان بھی سناتے دکھائی دیتے ہیں۔
فرح خان کے مہنگے لگژری برانڈڈ جوتوں کی بات ہو یا ہینڈ بیگ کا معاملہ، سب کی ہی توجہ اس جانب ہے اور فرح خان کی کرپشن نے ہر جانب ہل چل مچا دی ہے۔
دوسری جانب کہا یہ جارہا ہے کہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح خان کی دولت میں عمران خان کے دور حکومت میں چار گنا اضافہ ہوا۔
2017 میں ان کی جانب سے ظاہر کی گئی مجموعی دولت 23 کروڑ 16 لاکھ روپے تھی جو کہ 2021 تک 97 کروڑ 10لاکھ روپے تک پہنچ چکی تھی۔
فرحت شہزادی جو کہ فرح گجر اور فرح خان کے نام سے بھی معروف ہیں، وزیراعظم عمران خان کی بشریٰ بی بی سے شادی کی تقریب بھی فرحت شہزادی کے گھر منعقد ہوئی تھی۔
اپوزیشن رہنمائوں اور عمران خان کے قریبی ساتھی علیم خان نے فرح خان پر سنگین کرپشن کے الزامات عائد کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبہ پنجاب میں ہر تقرری و تبادلے پر فرح خان لاکھوں روپے وصول کرتی تھی۔
دی نیوز کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عمران خان کے عثمان بزدار کو صوبہ پنجاب کا وزیراعلیٰ بنانے کے بعد سے فرح خان کی دولت میں نمایاں اضافہ ہوا۔
اس دوران فرح نے مختلف شہروں میں متعدد جائیدادیں خریدیں اور مختلف کاروباری شعبوں میں لاکھوں روپے کی سرمایہ کاری کی۔