• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ نے نظریہ ضرورت ہمیشہ کیلئے دفن کردیا، آج یوم تشکر منائیں گے، متحدہ اپوزیشن

اسلام آباد / کراچی (جنگ نیوز/ نیوز ڈیسک) متحدہ اپوزیشن نے سپریم کورٹ فیصلے پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ فیصلے سے آئین اور ملک بچ گیا، سپریم کورٹ نے نظریہ ضرورت ہمیشہ کیلئے دفن کردیا، آج یوم تشکر منائیں گے.

 صدر (ن) لیگ شہبازشریف نے کہا کہ قوم یوم نجات منائے گی، ہم جعلی نہیں اصلی سرپرائز دیں گے، پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی مستعفی ہوتے ہیں توشوق سے ہوں، عددی اکثریت اتنی متاثر نہیں ہوگی کہ تحریک عدم اعتماد نہ پیش ہوسکے، وزیراعظم بننے میں رکاوٹ کے سوال پر شہباز شریف نے جواب دیا کہ جادو ٹونا حرام ہے اور ویسے بھی جادو ٹونے والے پاکستان چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔

 پیپلز پارٹی کی شریک چیئرمین آصف زرداری نے قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انشا اللہ جمہوریت مضبوط اور مستحکم ہوگی ۔ سربراہ پی ڈی ایم اور قائد جے یو آئی (ف) مولانافضل الرحمٰن نے کہا کہ یہ آئین پاکستان کی فتح ہے، جمعہ کو دو رکعت شکرانہ ادا کریں۔

ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آئین توڑنے والوں کا کام ہمیشہ کے لیے تمام ہوا۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین بلاول بھٹو نے پاکستان کے تاریخ میں فیصلہ سنہری حروف میں لکھا جائیگا، جمہوریت بہترین انتقام ہے،فیصلہ اپوزیشن کے حق میں ہے نہ حکومت کے حق میں یہ آئین کے حق میں ہوا۔

ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے جس میں پاکستان کی جمہوریت کو پاکستان کے ایوان کو اس پورے نظام کو معیشت اور معاشرت سب کے حق میں یہ فیصلہ گیا ہے۔

 پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ نے کہا کہ سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ آیا ہے ۔ اسد محمود نےکہا کہ سپریم کورٹ نے آئین کو اس کا حق و اپس دلایا ہے ۔

امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ عدالت نے ایک تاریخی فیصلے کے ذریعے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے نظریہ ضرورت کو دفن کردیا ۔

 تفصیلات کےمطابق متحدہ اپوزیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کر دیا۔ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے آج نظریہ ضرورت کو ہمیشہ کیلئے دفن کردیا ہے، آج کے یادگار فیصلے سے نئی عدالتی تاریخ رقم کی گئی ہے، پاکستان کا مستقبل آئینی حوالے سے تابناک ہے، عدالت عظمیٰ نے آئین کی عظمت اور غیرآئینی ہتھکنڈوں کے خاتمے کا فیصلہ کیا ہے، عدالت عظمیٰ اگر نظریہ ضرورت کی طرف چلی جاتی تو پاکستان کا خدا حافظ ہوتا،قومی اسمبلی میں ہمارے پاس 172سے زائد ارکا ن موجود ہیں، پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی مستعفی ہوتے ہیں توشوق سے ہوں.

 پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں سے اسمبلی کی عددی اکثریت اتنی متاثر نہیں ہوگی کہ تحریک عدم اعتماد نہ پیش ہوسکے، ہمارے پاس تحریک انصاف کے ناراض اراکین کے علاوہ 178ووٹ ہیں، پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کی صورت الیکشن کمیشن ضمنی الیکشن کروانے کا ذمہ دار ہے۔

ایک سوال کہ آپ کے وزیراعظم بننے میں کوئی رکاوٹ باقی ہے کا جواب دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ کوئی رکاوٹ ہے تو جادو ٹونا تو حرام ہے بالکل اورہر حوالے سے حرام ہے تو اس لئے ویسے بھی اس نے جعلی جادو ٹونا تھا وہ یہاں سے پاکستان چھوڑ کے ویسے بھاگ رہا ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ انشاء اللہ یہ بھی قدرت کا نظام ہے۔

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آج فیصلے میں آئین اور جمہوریت کی لاج رکھی ہے، طے شدہ معاملات کوازسرنو اٹھانا یا جو نظریے دفن ہوچکے ہیں انہیں دوبارہ زندگی دینا یہ پاکستان کے مفاد میں نہیں ہوگا، قوم جس آئین اور نظام پر متفق ہے اس اتفاق رائے کو آگے بڑھانا چاہئے، ہر نظام میں کچھ کمزوریاں ہوتی ہیں، جمہوریت پر یقین کرنے کا مطلب تدریجی اصلاحات ہے۔

اہم خبریں سے مزید