اسلام آباد ( طاہر خلیل ) صدر ڈاکٹر عارف علوی کے مواخذ ے اور انہیں عہدے سے ہٹانے کی تجویز شہبا ز حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ذرائع کے مطابق نئی حکومت نے اپنی توجہ تباہ حال معیشت کی بحالی اور عوام کو ریلیف دینے کے اقدامات پر مرکوز کر رکھی ہے ۔
ذرائع نےکہا کہ صدر اور چیئرمین سینٹ کو ہٹانے کی تجویز پر غور نہیں کررہا ، چیئرمین سینٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک 6 ووٹوں سے پہلے ہی ناکام ہو چکی جبکہ صدر کے مواخذ ے کیلئے حکومت کے پاس مطلوبہ نمبرز موجود نہیں آئین کے آرٹیکل 47 کے تحت صدر مملکت کی برطرفی کیلئے قومی اسمبلی اور سینٹ کے مشترکہ اجلاس میں دو تہائی اکثریت سے ممکن ہو سکتی ہے قومی اسمبلی کے 342 ،سینٹ کے 100 رکنی ( ٹوٹل 442 ارکان ) مشترکہ ایوان کی دو تہائی اکثریت 292 ارکان بنتی ہے .
تحریک انصاف کے ارکان کے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کے باوجود سینٹ میں پی ٹی آئی نے استعفے نہیں دیئے ، صد ر کی برطرفی کیلئے حاضر ارکان کی نہیں بلکہ ٹوٹل ارکان کی دو تہائی اکثریت درکار ہے ، جو موجود نہیں موجودہ صدر ڈاکٹر عارف علوی کی معیاد 23 ستمبر 2023 میں مکمل ہو گی ۔