• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایندھن کی کمی، فنی خرابیاں، 25 پاور پلانٹس سال سے بند، لوگ لوڈشیڈنگ سے پریشان، ایسی لاپروائی ناقابل برداشت، شہباز شریف

اسلام آباد(ایجنسیاں)وزارت توانائی نے وزیراعظم شہبازشریف کو سابقہ حکومت کی نااہلی کی چارج شیٹ پیش کردی۔

شہبازشریف نے اس صورتحال پرناپسندیدگی کا اظہار کیا اور فوری نقائص اورفنی خرابیاں فوری دور کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ عوام لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہیں‘ خدارا احساس کریں‘ایسی غفلت اور لاپرواہی ناقابل برداشت ہے، فوری اقدامات کریں۔ذرائع کے مطابق پاورڈویژن نے وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ملک میں بجلی کی قلت نہیں بلکہ25پاورپلانٹس ایندھن نہ ہونے اور فنی خرابیوں کے باعث بند پڑے ہیں‘18بجلی گھروں کے بعض غیرفعال یونٹس فنی نقائص پر ایک سال سے بند ہیں جبکہ 7پاور پلانٹس ایندھن کی عدم دستیابی کی وجہ سے بند پڑے ہیں‘سابقہ حکومت میں فنی خرابیاں دورکرنے، بروقت مرمت اور فاضل پرزوں کی تبدیلی نہیں کی گئی، زیادہ ترخرابیاں انتظامی نوعیت کی اور کچھ کا تعلق پالیسی فیصلوں سے ہے۔

دریں اثناءوزیراعظم شہباز شریف نے پشاور موڑ سے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ میٹرو بس منصوبہ کا دورہ کیا اور منصوبہ میں تاخیر کی تحقیقات کا حکم اور لوگوں کو سفر کی بہترین اور معیاری سہولیات کی فراہمی کیلئے بہارہ کہو اور روات کے روٹس پر بھی میٹرو بسیں چلانے کیلئے فوری فزیبلٹی تیار کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

 علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ہدایت کی ہے کہ عام آدمی کی معاشی حالت بہتر بنانے اور مہنگائی پر قابو پانے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں ‘ .

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو اپنی زیر صدارت معاشی صورتحال پر اعلیٰ سطح اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ حکومت پاکستان کو معاشی لحاظ سے مستحکم بنانے کیلئے ہنگامی اقدامات اٹھانے جا رہی ہے۔

وزیرِ اعظم نے معاشی ٹیم کو ہنگامی بنیادوں پر معیشت کی بہتری کیلئے اصلاحات کا جامع لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔وزیرِ اعظم نے ملکی مجموعی معاشی صورتحال کی بہتری کے ساتھ ساتھ مہنگائی پر قابو پانے کیلئے بھی ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرنے کا حکم دیا ۔

وزیراعظم نے پریشان کن معاشی اعشاریوں پرتشویش کا اظہارکیا۔ادھر جمعرات کو وزیراعظم صبح سات بجے میٹرو بس سروس پر جاری کام کا جائزہ لینے کیلئے پشاور موڑ میٹرو بس کی سائٹ پر پہنچے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ یہ منصوبہ 2018ء میں مکمل ہونا تھا لیکن تاخیر کا شکار رہا۔

اہم خبریں سے مزید