کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کےسابق ٹیسٹ آف اسپنر اور ٹیسٹ امپائر محمد نذیر جونیئرچل پھر نہیں سکتے وہیل چیئر پر ہیں ، وہ بول بھی نہیں سکتے، بیٹا نعمان خیال رکھتا ہے۔ جیو نیوز کے مطابق 3برس قبل 18اپریل 2019کو دبئی سے آنے والے بیٹے نعمان کو ضد کر کے موٹر سائیکل پر صبح کی سیر کے لیے گھر سے نکلے جہاں اور ملتان روڈ پر ون وے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آنے والی وین کیٹکر سے باپ بیٹا زخمی ہوگئے ۔ نذیر جونیئر کو سر پر شدید ، ٹانگوں اور بازوؤں پر چوٹیں آئیں، بیٹے کو ٹانگوں اور کندھے کا فریکچر ہو گیا۔ نذیر جونئیر کے بیٹے نعمان نذیر کا کہنا ہے کہ ان کے والد21دن کوما اور 45 دن وینٹی لیٹر میں رہے۔ یہ معجزہ ہے کہ وہ ہم سب کے سامنے موجود ہیں، دو دن سروسز اسپتال میں رہنے کے بعد انہیں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ہدایت پر سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا، پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہر لمحہ خیال رکھا ۔سر پر چوٹ کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن اب وہ سمجھنا شروع ہو گئے ہیں،اٹھنے بیٹھنے کے قابل ہیں،البتہ ری کوری بہت سلو ہے۔ وہ اسپورٹس مین رہے ہیں ،اسی لیے ہمت نہیں ہارے۔ 76سالہ نذیر جونئیر نے 14ٹیسٹ میچز اور4ون ڈے انٹر نیشنل میچز کھیلے، ان کے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز24اکتوبر1969کو کراچی میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہوا جب کہ آخری ٹیسٹ آسٹریلیا کے خلاف 9سے 13دسمبر تک ایڈیلیڈ میں کھیلا تھا۔