کراچی (ٹی وی رپورٹ)ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے،نہیں چاہتے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ عوام پر پڑے، عوام پر بوجھ کم کرنے کیلئے حکومتی اخراجات میں کٹوتی کریں گے ، الیکشن کمیشن جب بھی الیکشن کیلئے تیار ہوگا اس کے بعد جلد از جلد الیکشن میں چلے جانا چاہئے، کابینہ دو مرحلوں میں تشکیل پائے گی، پہلا مرحلہ اڑتالیس گھنٹوں میں سامنے آجائے گا، پیپلز پارٹی بھی وفاقی کابینہ کا حصہ ہوگی، پنجاب میں ابھی کوئی سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں ہورہی۔ وہ جیوکے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری اور پی ٹی آئی کے رہنما فیاض الحسن چوہان سے بھی گفتگو کی گئی۔شازیہ مری نے کہا کہ ن لیگ کو جہاں بھی ہماری رہنمائی کی ضرورت پڑے گی ہم ساتھ ہوں گے، کابینہ میں شمولیت پر بات چیت ہورہی ہے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔تحریک انصاف کے رہنما فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر میرا تبصرہ کچھ یوں ہے کہ اپنے تئیں تو آپ نے انصاف کردیا ا ، دوست محمد مزاری نے فلیٹیز ہوٹل میں پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں پی ٹی آئی کے ایک سینئر رہنما سے پوچھا ن لیگ کے آج کل کیا ریٹ چل رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ تین سے چار کروڑ روپے چل رہے ہیں تو دوست محمد مزاری نے کہا کہ اسپیکر کا تو ریٹ اس سے زیادہ ہوگا۔ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وہ اقتصادی بحالی ڈھونڈ رہے ہیں جس کی نوید پچھلی حکومت سنایا کرتی تھی، پچھلی حکومت تمام مسائل کو نظرانداز کر کے آگے دھکیلتی رہی، پچھلی حکومت نے پٹرول کی قیمت کم کر کے جن وسائل کا دعویٰ کیا تھا ان کا وجود ہی نہیں ہے، حکومتی اخراجات میں کٹوتی کریں گے تاکہ عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے، حکومت مہنگائی کو قابو کرنے کی کوشش کرے گی، ہم نہیں چاہتے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ عوام پر پڑے۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپوزیشن کے دباؤ کے پیش نظر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا، ماضی میں پٹرول 100ڈالر سے اوپر رہا لیکن قیمت کبھی 100روپے سے اوپر نہیں گئی، پی ٹی آئی نے روپے کی قدر میں 45فیصد کمی کی جس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو نئی حلقہ بندیوں کیلئے چار سے پانچ ماہ درکار ہیں، الیکشن کمیشن جب بھی الیکشن کیلئے تیار ہوگا اس کے بعد جلد از جلد الیکشن میں چلے جانا چاہئے، تحریک انصاف اس وقت لوگوں کے سامنے سیاسی ناٹک کررہی ہے، عمران خان نے قومی اداروں اور خارجہ پالیسی کو اپنی ناکامی پرپردہ ڈالنے کیلئے استعمال کیا۔