اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی (پی ایم ڈی اے ) کا کالا قانون اور ڈیجیٹل میڈیا ونگ ختم کر دیئے گئے ہیں‘پیمرا کے ہوتے ہوئے کسی میڈیا اتھارٹی کی ضرورت نہیں ہے‘آزادی اظہار رائے ہر شخص کا بنیادی حق ہے‘ آزادی اظہار رائے کو یقینی بنانے کے لئے پیکا ایکٹ 2016ءپر نظرثانی کی جائے گی.
رائٹ آف انفارمیشن ایکٹ 2018ءکو پوری قوت سے نافذ کیا جائے گا‘فیک نیوز پر بھی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات کریں گے‘ جرنلسٹ سیفٹی اینڈ پروٹیکشن ایکٹ پر جلد از جلد عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا‘ میڈیا سے متعلقہ تمام مسائل کو مل بیٹھ کر حل کیا جائے گا‘سابقہ حکومت نے آزادی اظہار رائے پر قدغن لگائی تاہم موجودہ دور میں اس طرح کا کچھ نہیں ہوگا، سابقہ دور میں صحافیوں کو نشانہ بنایا گیا.
ٹی وی پروگرامز بھی بند کرائے گئے‘ میڈیا تنقید ضرور کرے لیکن یہ تنقید برائے تنقید نہیں ہونی چاہئے‘انتقام کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، کسی بے گناہ کو جیل میں نہیں ڈالا جائے گا تاہم قانون اپنا راستہ ضرور بنائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ پچھلے چار سال کے دوران میڈیا نے سینسر شپ اور اظہار رائے کی آزادی پر پابندی کا سامنا کیا‘معاشرے کے اندر اظہار رائے کی آزادی رہے گی تو حکومت کو تقویت ملے گی‘ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ساتھ مل کر میڈیا سے متعلق مسائل حل کریں گے۔
گزشتہ چار سال کے دوران پاکستان کے عوام نے دھونس دھمکیاں، غنڈہ گردی اور بدمعاشی دیکھی، ہم نے پچھلے چار سال معاشرے کے اندر گھٹن دیکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ دور نئے دور کا آغاز ہے‘دھونس دھمکیوں کی سیاست نہیں چلے گی۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف مہم پر کارروائی شروع ہو چکی ہے، روبوٹک ٹویٹس کے ذریعے قومی اداروں کے خلاف مہم چلائی گئی، اداروں اور سینئر صحافیوں کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔