اسلام آباد ( طاہر خلیل ) وفاقی کابینہ میں بلاول بھٹو زرداری ،مصطفیٰ نواز کھوکھر ، شاہد خاقان عباسی ، بی این پی مینگل ، محسن دائوڑ اور اے این پی کی عدم شمولیت کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، ذرائع نے بتایا کہ صدر مملکت عارف علوی کو وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے وفاقی کابینہ کی منظوری کیلئے ایک روز قبل جو سمری موصول ہوئی اس میں تمام نام موجود تھے ، تاہم گزشتہ شب نئے وزرا ء کی فہرست سے سب سے پہلے محسن دائوڑ کا نام خارج ہوا، بتایا جاتا ہے کہ قومی اسمبلی میں ایک متنازع تقریر پر انہیں کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ واپس ہوا،بی این پی مینگل کی طرف سے آغا حسن بلوچ کو وزیر بنانے کا فیصلہ ہوا ،چاغی میں ہونے والے ایک افسوسناک واقعے کے بعد اختر مینگل نے کابینہ میں شمولیت کا فیصلہ واپس لے لیا ،تاہم حکومت کے اب بھی اختر مینگل سے رابطے ہیں اور دوسرے مرحلے میں ان کا وزیر بھی حلف لے سکتا ہے ، اے این پی وزارت مواصلات لینے کی خواہش مند تھی، یہ وزارت جے یو آئی کو دے دی گئی جو صوبے میں اے این پی کی مد مقابل ہے ، اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا کہ انہیں وزارت کی کوئی خواہش نہیں ، لیکن وزیر اعظم اے این پی کی قیادت سے رابطے میں رہے ،ذرائع نےکہا کہ اے این پی کو وزیر اعظم شہباز شریف نے کابینہ میں شامل کرنے پر دوبارہ آمادہ کر لیا ہے، اے این پی کی وزارت تعلیم دی جائے گی ، بلاول بھٹو وزیر خارجہ کی حیثیت سے چیئرمین سینٹ سے اکیلے حلف لیں گے،حلف برداری لندن سے بلاول بھٹو کی واپسی پر ہو گی ،سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کا نام وزیر مملکت کی حیثیت سے کابینہ میں شامل تھا ،مصطفیٰ نواز نے معذرت کر لی کہ وہ وزیر مملکت بننے کے خواہش مند نہیں۔