پشاور ( ارشدعزیز ملک ) فضائی آلودگی کی نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ پشاور شہر کو فضائی آلودگی کی بلند ترین سطح کا سامنا ہے۔ فضائی آلودگی کی سطح بالخصوص سردیوں کے مہینوں میںپشاور کو دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل کر دیتی ہے۔ فضائی آلودگی کم از کم پشاورکے 50لاکھ افراد کو متاثر کررہی ہے جو مختلف بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں ۔رپورٹ کے مطابق فضائی آلودگی کے باعث صحت عامہ کے اخراجات میں اضافہ اور انسانی ترقی شدید متاثر ہورہی ہے ۔فضائی آلودگی کے باعث شہر یوں کی عمروں میں کم از کم دو سے تین سال کی کمی ہورہی ہے فضائی آلودگی سے کم از کم پشاورکے 50لاکھ افراد متاثر ،مختلف بیماریوں کا شکار ،صحت عامہ کے اخراجات میں اضافہ ،انسانی ترقی بھی شدید متاثر ،حکومت سطح پر فضائی آلودگی پر نظر نہ رکھنےکے باعث شہر آلودہ ترین شہروں میں شمار ہوتا ہے ۔پشاور میں فضائی آلودگی کی رپورٹ سول سوسائٹی کے نیٹ ورک پشاور کلین ایئر الائنس (PCAA) نے تیار کی ہے۔پشاور کلین ایئر الائنس کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ پشاور میں سالانہ آلودگی PM2.5 کی شرح 61.40سے µg/m3 80.09 کے درمیان ہے، جو موجودہ قومی اور صوبائی معیارات سے 4-5 گنا زیادہ ہے، اور WHO کے فضائی معیار کے رہنما خطوط سے 12-16 گنا زیادہ ہے ۔ آلودگی کی بلند شرح پشاور کی آبادی کی صحت پرمنفی اثرات مرتب کررہی ہے ۔شہر میں فضا کے معیار کی نگرانی کا کوئی موثر نیٹ ورک موجود نہیں ہے ۔