• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مغوی لڑکی دعا زہرہ بازیاب نہ ہوسکی، اغواء نہیں کیا گیا، پولیس کا دعویٰ

کراچی / سانگھڑ (اسٹاف رپورٹر / نامہ نگار) کراچی سے اغواء ہونے والی 14سالہ لڑکی دعا زہرہ 4؍ روز بعد بھی بازیاب نہ ہوسکی تاہم پولیس کے تفتیشی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ لڑکی مرضی سے گئی ہے۔

فوٹیج سے اہم شواہد ملے ہیں، گھر کے انٹرنیٹ ڈیوائس سے کوٹ میرج اور پسند کی شادی سے متعلق سرچ ہسٹری ملی ہے۔

 دوسری جانب دعا زہرہ کے والد کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج رات کی ہے اور میری بیٹی دن میں لاپتہ ہوئی تاہم پڑوسیوں نے تصدیق کی ہے کہ فوٹیج میں دعا زہرہ ہی ہے۔

علاوہ ازیں سانگھڑ سے نامہ نگار کے مطابق پولیس اور حساس اداروں نے اطلاع پر سرچ آپریشن کیا جبکہ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر اغواء لڑکی کو بازیاب کرالیا گیا ہے.

 مبینہ طور پر چٹیاریوں ضلع سانگھڑ کے کسی وڈیرے کے لڑکے نے دعا زہرہ سے شادی کرکے اسے اپنے کسی نامعلوم گھر میں چھپا رکھا تھا۔ 

تفصیلات کے مطابق الفلاح سے مبینہ طور پر اغواء کی گئی 14سالہ نوجوان لڑکی دعا زہرہ 4روز بعد بھی بازیاب نہیں ہوسکی لیکن تحقیقات کے دوران پولیس کو اہم شواہد ملے ہیں۔

پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ دعا زہرہ کو اغواء نہیں کیا گیا بلکہ وہ اپنی مرضی سے گئی ہے۔

پولیس کو دعا کے گھر کے اطراف لگے سی سی ٹی وی فوٹیج سے اہم شواہد ملے ہیں، پولیس کا دعویٰ ہے کہ فوٹیج میں دعا اپنی مرضی سے سوزوکی میں جاتی دیکھی گئی ہے، فوٹیج دعا کے والد کو بھی دکھائی گئی لیکن انہوں نے کہا کہ یہ دعا نہیں ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فوٹیج پڑوسیوں کو دکھائی گئی تو انہوں نے تصدیق کی کہ یہ لڑکی دعا ہی ہے، لڑکی کے والد کے بھی متضاد بیانات سامنے آرہے ہیں، والد کا کہنا ہے کہ دعا ساتویں جماعت کی طالبہ تھی اور ڈیڑھ سال سے اسکول نہیں گئی، تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ دعا تیسری جماعت سے اسکول ہی نہیں گئی۔

تفتیشی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے نجی اسکول کے پرنسپل، ساتھی طالبات سے بھی معلومات حاصل کی ہیں جبکہ گھر میں لگے انٹرنیٹ ڈیوائس سے بھی اہم شواہد ملے ہیں، پولیس کا دعویٰ ہے کہ کوٹ میرج اور پسند کی شادی سے متعلق سرچ ہسٹری ملی ہے۔ 

دوسری جانب سانگھڑ سے نامہ نگار کے مطابق دعا زہرہ کی تلاش کے لئے حساس اداروں اور کراچی پولیس پر مشتمل تشکیل دی گئی ٹیم نے ڈی ایس پی شوکت شاہانی کی سربراہی میں سانگھڑ کے زاہد ٹاؤن اور راجپوت کالونی کو گھیرے میں لے کر کئی گھنٹے تک سرچ آپریشن کیا اور بعض مشکوک گھروں کی گھر گھر تلاشی لی گئی۔

تاہم میڈیا کو یہ نہیں بتایا کہ نتیجہ کیا نکلا۔ جبکہ مقامی باشندوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مبینہ طور پر اغواء شدہ لڑکی کو بازیاب کرا لیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مبینہ طور پر چٹیاریوں ضلع سانگھڑ کے کسی وڈیرے کے لڑکے نے دعا زہرہ سے شادی کرکے اسے اپنے کسی نامعلوم گھر میں اپنے پاس رکھا ہوا تھا۔

اہم خبریں سے مزید