• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ومبلڈن چیمپئن شپ میں روس اور بیلا روس کے کھلاڑیوں کی شرکت پر پابندی عائد، عالمی ٹینس تنظیموں کا اظہار مایوسی

لندن (پی اے) ومبلڈن ٹیسن چیمپئن شپ میں اس سال روس اور بیلاروس کے کھلاڑیوں کی شرکت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس فیصلے کی وجہ سے روس سے تعلق رکھنے والے مینز رینکنگ میں عالمی نمبر 2 ڈینیل میڈیڈیف اور بیلا روس کی عالمی نمبر 4 اریبانا سبالینکا بھی متاثر ہوں گی۔ کھلاڑیوں پر برطانیہ میں کسی بھی گراس کورٹ ٹورنامنٹس میں شرکت کرنے پر پابندی ہوگی۔ مینز اینڈ ویمنز پروفیشنل ٹینس کی گورننگ باڈیز نے کہا کہ یہ موو غیر منصفانہ ہے۔ چھ بار کے ومبلڈن مینز ٹینس چیمپئن سربیا کے نواک جوکووچ نے کہا کہ وہ آل انگلینڈ لان ٹینس کلب (اے ایل ای ٹی سی) کے اس پاگل پن کے فیصلے کی حمایت نہیں کرتے۔ اے ٹی پی نے کہا کہ یہ فیصلہ ایک نقصان دہ مثال قائم کر سکتا ہے جبکہ ویمنز ٹینس باڈی ڈبلیو ٹی اے کہا کہ یہ انتہائی مایوس کن اعلان ہے جبکہ اے ٹی پی نے کہا کہ قومیت کی بنیاد پر امتیاز ہمارے ومبلڈن کے ساتھ ایگریمنٹ کی خلاف ورزی ہے، جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کھلاڑی کی انٹری کی بنیاد صرف اے ٹی پی رینکنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے پر کسی بھی قسم کا رسپانس ہمارے بورڈ اور کونسلز ممبرز کی جانب سے اس فیصلے کا جائزہ لینے کے بعد مشاورت سے جاری کیا جائے گا۔ ڈبلیو ٹی اے کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اگلے اقدامات کی تیاری کر رہے ہیں اور کہ ان فیصلوں کے حوالے سے کیا رد عمل کیا جانا چاہے۔ عالمی نمبر ایک جوکووچ نے کہا کہ کھلاڑیوں اور ٹینس کھلاڑیوں، ایتھلیٹس کا جنگوں سے کوئی واسطہ نہیں ہے، جب سیاست کھیلوں میں مداخلت کرتی ہے تو اس کا نتیجہ اچھا نہیں ہوتا۔ ٹینس لیجنڈ مارٹینا نیورا ٹیلووا نے کہا کہ روس اور بیلا روس کے کھلاڑیوں کو اس سال ومبلڈن ٹورنامنٹ سے باہر کردینا کوئی اچھا اقدام نہیں ہے۔ انہوں نےکہاکہ میرے خیال میں یہ غلط فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹینس ایک جمہوری کھیل ہے اور جب سیاست اسے تباہ کرتی ہو تو یہ دیکھنا مشکل ہوتا ہے۔ اے ای ایل ٹی سی نے اس فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس کی ذمہ داری ہےکہ وہ ہر ممکن مستحکم ذرائع سے روسی کے عالمی اثر و رسوخ کو محدود کرے۔ انہوں نے کہا کہ روسی رجیم کی اس طرح کی بلاجواز اور بے مثال فوجی جارحیت کے حالات میں یہ غلط ہوگا کہ اسے روسی یا بیلاروسی کھلاڑیوں کی شرکت سے کوئی فائدہ ملے۔ انہوں نے کہا کہ اس نیت کے ساتھ ہم افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ومبلڈن ٹورنامنٹ سے روسی اور بیلاروسی کھلاڑیوں کی انٹریز کو مسترد کر رہے ہیں۔ سبالینیکا گزشتہ سال ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھیں جبکہ میڈیڈیف گراس کورٹ کیلئے اعلان کردہ ڈراز میں شامل سٹارز کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔

یورپ سے سے مزید