• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب، قرضے اور ریلیف میں توسیع کا امکان

اسلام آباد( محمدصالح ظافر،خصوصی تجزیہ نگار) وزیراعظم شہبازشریف آئندہ جمعہ کو عمرے کی ادائیگی کے لئے مکہ مکرمہ پہنچیں گے تو ان کے لئے خانہ کعبہ کا دروازہ کھولا جائے گا اورانہیں بیت اللہ کے اندر داخل ہونے اور نوافل کی ادائیگی کی سعادت حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا، پاکستان کے قرضے اور ریلیف میں توسیع کا امکان ہے۔ حددرجہ قابل اعتماد سفارتی ذرائع نے مکہ مکرمہ سے جنگ کے خصوصی سنٹرل رپورٹنگ سیل کو بتایا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کے لئے حجاز مقدس میں بڑے تپاک کے مظاہرے کا اہتمام کیا جا رہاہے وہ جمعتہ الوداع کعبۃ اللہ میں ادا کرنے کے بعد مدینہ منورہ جائیں گے تاہم ان کی اہم ترین ملاقات جدہ میں سعودی فرمانروا خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ہوگی اس ملاقات کا اہتمام بحیرہ اسود کے ساحل پر واقع شاہی محل میں کیا جا رہا ہے شہباز شریف سے مذاکرات ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ہوں گے جن سے ان کے ذاتی قریبی مراسم ہیں سفارتی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی قیادت پاکستان ساتھ گرمجوشی پر مبنی گہرے اور قریبی برادرانہ تعلقات کے ا حیاء کی خاطر مہمان وزیراعظم کے لئے ریاستی تحائف دینے کا ارادہ رکھتی ہے ان میں ادائیگی کے التواء کی سہولت کے ساتھ تیل کی فراہمی اور ریلیف پیکیج میں توسیع بھی شامل ہوگی قبل ازیں سعودی حکومت نے گزشتہ حکومت کو تین ارب ڈالر کا قرض تین اعشاریہ پانچ فیصد کے شرح سود کے ساتھ دیا تھا اس میں توسیع کا امکان ہے اور یہ مزید تین سال تک جاری رہ سکے گا۔ جس میں سود کی شرط کو حذف کردیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق سعودی حکمران پاکستان کی معاشی مشکلات کے مداوا کی خاطر فراخدلانہ امداد اور راحت کا پیکیج دینے کے بارے میں بھی غور کر رہے ہیں۔ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی دوستوں میں شمار ہوتے ہیں انہیں توقع ہے کہ نواز شریف بھی آئندہ ہفتے حجاز مقدس آئیں گے تو ان سے ملاقات ہوگی۔ سعودی عرب کے ساتھ نواز شریف بیرون ملک مقیم ہونے کے باوجود باقاعدگی سے رابطے میں رہے توقع ہے کہ ہفتہ رواں میں جب حجاز مقدس آئیں گے تو ان کی ملاقاتوں کو بڑی اہمیت حاصل ہوگی اور ان کا مثبت اثر دونوں برادر ممالک کے باہمی تعلقات پر بھی مرتب ہو گا۔

اہم خبریں سے مزید