• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رواں ماہ میں پولیس نے ایک مغوی نوجوان کو بازیاب کرا کر اس مغوی کی ماں جو اپنے جوان بیٹے کو ملنے کے لیے منتظر تھی، اس خاندان میں خوشیاں بکھیر دیں، جب کہ ایک بلائنڈ قتل کیس کا سراغ لگا کر بروقت ملزم کو گرفتار کرکے دو برادریوں کے درمیان ممکنہ خونی تصادم کی شازش کو ناکام بنادیا۔ پولیس کے مطابق آپریشن کمانڈر ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک کی سربراہی میں پولیس نے ایک سے ڈیڑھ میں متعدد بڑی کامیابیاں اپنے دامن میں سمیٹیں ہیں۔ 

رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر سکھر میں 25 پولیس مقابلے ہوئے جن میں 2 ڈاکو مارے گئے 8 ڈاکووں کو زخمی حالت میں اور مزید 56 ڈاکوؤں کو گرفتار کیاگیا، چھوٹے و بڑے مختلف جرائم کی وارداتیں انجام دینے والے 5 گروہوں کا خاتمہ کیا گیا۔ پولیس مقابلوں کے دوران اشفاق احمد سہتو کو جو کہ ڈاکوؤں کے چنگل میں پھنسا ہوا تھا، اس کی بہ حفاظت بازیابی کو یقینی بنایا گیا۔ 61 روپوش و اشتہاری ملزمان کو پکڑا گیا، ملزمان کے قبضے سے ایک کلاشنکوف ایک شارٹ گن 17 پستول 71 راؤنڈز برآمد ہوئے ہیں۔ 

پولیس نے مختلف کاروائیوں میں چوری شدہ 3 کاریں 25 موٹر سائیکلیں 2 دیگر گاڑیاں برآمد کیں، منشیات فروشوں و سماجی برائیوں کے اڈے چلانے والوں کےخلاف بھی تابڑ توڑ کارروائیاں کی گئیں۔ قمار بازی کے اڈے چلانے پر 27 مقدمات درج ہوئے اور 121 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، اسی طرح منشیات فروشوں کے خلاف 26 مقدمات درج ہوئے اور 30 ملزمان پکڑے گئے، جن کے قبضے سے 159 کلو گرام چرس41 کلو گرام بھنگ، شراب کی 19 بوتلیں 508 کلو گرام سے زائد مضر صحت گٹکا، پان پراگ ودیگر مضر صحت ممنوعہ اشیاء برآمد کی گئی ہیں۔ 

سکھر پولیس کو بڑی کام یابی اس وقت ملی، جب پولیس نے کچے کے علاقے شاہ بیلو میں ڈاکوؤں سے مقابلے کے بعد تین ماہ قبل نوشہرو فیروز سے اغوا کئے گئے مغوی کو بہ حفاظت بازیاب کرالیا، پولیس کے مطابق ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک کی سربراہی میں کچے کے علاقے شاہ بیلو میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کیا جارہا ہے اس دوران پولیس کو اطلاع ملی کہ ڈاکو مغوی نوجوان کو کسی دوسری جگہ منتقل کررہے ہیں، جس پر پولیس نے کچے کے علاقے کا گھیراؤ کیا۔

اس موقع پر پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ مقابلے کے دوران ڈاکو تین ماہ قبل ضلع نوشہروفیروز کے علاقے تھارو شاہ سے اغواء کئے گئے مغوی نوجوان اشفاق سہتو کو چھوڑ کر فرار ہوگئے، پولیس کے مطابق مغوی نوجوان کی رہائی کے لیے ڈاکو بھاری تاوان طلب کررہے تھے۔ تاہم پولیس کی مسلسل کوششوں اور کام یاب آپریشن کے دوران مغوی نوجوان کو بہ حفاظت بازیاب کرالیا گیا، مغوی کی بازیابی پر ورثاء نے ایس ایس پی سکھر کے دفتر پہنچ کر پولیس سے اظہار تشکر کیا اور پولیس افسران کو ہار پہنائے۔

اس موقع پر مغوی نوجوان کی ماں جو تین ماہ سے اپنے جوان بیٹے کی راہ دیکھ رہی تھی، وہ اپنے بیٹے کو دیکھ کر جذبات قابو میں نہ رکھ سکی اور اپنے بیٹے کو کافی دیر گلے سے لگا کر پیار کرتی رہی۔ ماں کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو تھے اور وہ جھولی اٹھائے ایس ایس پی اور پولیس کے افسران جوانوں کو دعائیں دے رہی تھی۔ اس موقع پر مغوی نوجوان کے اہل خانہ خوشی سے نہال اور مغوی سے خوب گلے ملتے رہے ، مغوی کے ورثاء نے پولیس پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ 

پھولوں اور نوٹوں کے ہار پہنائے۔ پولیس کو دوسری کام یابی اس وقت ملی، جب پولیس کی خصوصی ٹیم نے بلائنڈ قتل کا سراغ لگا کر اصل ملزم جو کہ مقتول کا کزن تھا، اسے گرفتار کرلیا، پولیس کے مطابق سکھر کے نواحی علاقےکندھرا کی حدود میں چند روز قبل ہونے والے مقتول شہزادو جتوئی کے بلائنڈ قتل کیس کا ڈراپ سین ہوگیا اور قاتل کوئی اور نہیں مقتول کا اپنا ہی کزن نکلا ، ملزمان نے قتل کے واقعے کو قبائلی جھگڑے کا رنگ دینے کی کوشش کی اور قاتل مقتول کے ورثاء کے ساتھ مل کر قاتلوں کی گرفتاری کے لیے احتجاج اور دیگر رسومات میں شرکت بھی کرتا رہا۔ 

اس سلسلے میں ورثاء نے واقعہ کو قبائلی جھگڑا سمجھ کر احتجاج بھی کیا اور قومی شاہ راہ کو روہڑی کے مقام پر بلاک کردیا، جس کے بعد ایس ایس پی نے واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی کی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دی اور قتل کا سراغ لگا کر ملوث ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری کے احکامات دیے دوران تحقیقات پولیس کو پتہ چلا کہ شہزادو جتوئی کا قاتل کوئی اور نہیں بلکہ اس کا اپنا ہی کزن ہے، جو خود شہزادو جتوئی کے قتل کے خلاف ہونے والے احتجاج سمیت دیگر رسومات میں بھی شامل شرکت کرتا رہا ہے۔ 

سکھر پولیس نے قبائلی جھگڑے کو رنگ دینے والے ملزمان کا سراغ لگا کر مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے، ملزمان نے دو قبائل میں جھگڑے کو ہوا دینے کی کوشش کی، پولیس نے ملزم ناصر احسان کو آلہ قتل سمیت گرفتار کرلیا، ملزم نے پولیس کو بتایا کہ کچھ روز قبل مقتول شہزادو جتوئی سے معمولی بات پر جگھڑا ہوا تھا، جس کے بعد ملزم نے اپنے دوست کے ہمراہ شہزادو جتوئی کو ڈرانے کے لیے کرائے پر رکشہ لیا اور اسے گندم اٹھانے کے بہانے کندھرا لے جانے کا کہا، ملزم کا دوست مقتول رکشا ڈرائیور شہزادو کے ہمراہ رکشا پر کندھرا ابیلو کے قریب پہنچا، تو موٹرسائیکل سوار ملزم ناصر احسان جتوئی نے شہزادو جتوئی پر پستول کے فائر کرکے موقع سے فرارہوگیا تھا، انکوائری ٹیم کی یہ بڑی کام یابی تھی، جس پر ایس ایس پی سکھر نے کیس کے حوالے سے تشکیل دی جانے پولیس پارٹی کی کارکردگی کو سراہا اور انہیں شاباش دی۔ 

ایس ایس پی سکھر سنگھار ملک کا کہنا ہے کہ میں چاہتا ہوں عوام اور پولیس میں کوئی دوری نہ ہو، پولیس اور عوام مل کر معاشرے میں بہترین اور خوش گوار جرائم منشیات اور سماجی برائیوں سے پاک تبدیلی لاسکتے ہیں۔

جرم و سزا سے مزید
جرم و سزا سے مزید