• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی گلوکارہ کا حدیقہ کیانی کے ’بوہے باریاں‘گانے کو کاپی کرنے کے دعوے پر ردعمل

فوٹو، فائل
فوٹو، فائل

پاکستان میوزِک انڈسٹری کی معروف گلوکارہ حدیقہ کیانی کے اپنے مشہور گانے ’بوہے باریاں‘ کی کاپی کیے جانے پراظہارِ برہمی کے بعد اب اس موضوع پر بھارتی گلوکارہ کنیکا کپور کا ردِعمل بھی سامنے آگیا ہے۔

اس حوالے سے کنیکا کپور نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ’وہ خود اور ہر وہ شخص جسے وہ جانتی ہیں، پاکستان، افغانستان، شمالی ہندوستان اور پنجاب سے موسیقی کے بہت بڑے مداح ہیں‘۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ’یہ بہت افسوسناک ہے کہ وہاں اتنی نفرت ہے۔ ایک ایسے موضوع پر، جس کے بارے میں ہمیں یہ بھی معلوم نہیں کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط‘۔

ان کا کہنا تھا کہ’"میرا مطلب ہے، میرے لیے، ہم نے ایک اوریجنل گانا بنایا ہے، جسے جونیجا جی نے لکھا ہے، شروتی نے گوروف داس گپتا کے ساتھ مل کر اس گانے کی موسیقی ترتیب دی ہے، اور اس گانے میں ایک پرانے پنجابی لوک گیت کی ایک لائن استعمال کی گئی ہے‘۔ 

اُنہوں نے مزید کہا کہ’اصل میں یہ گانا کوئی کور ورژن نہیں ہے بلکہ یہ مکمل طور پر ایک نیا گانا ہے، اگر کوئی اسے سنتا ہے تو وہ صرف چھوٹی سی پنجابی لوک گیت کی ایک لائن ہے، جوکہ ہم نے ایک پرانے پنجابی لوک گیت سے  لی ہے، جس کے میں نے یوٹیوب پر 60 سے زیادہ ورژن دیکھے ہیں‘۔

کنیکا کپور پھر دعویٰ کرتی ہیں کہ ’وہ نہیں جانتی کہ یہ گانا کہاں سے آیا ہے یا کب اس کی ابتداء ہوئی‘۔

اُنہوں نے کہا کہ’ہم میں سے کسی کا بھی کسی کے کام کو کاپی کرنے یا کسی کو کریڈٹ نہ دینے کا کوئی ارادہ نہیں ہےاور اگر وہ ایسا محسوس کرتے ہیں تو اس پر ہمیں بہت دکھ ہے اور بہت افسوس ہے‘۔ 

اُنہوں نے مزید کہا کہ’لیکن سچ پوچھیں تو ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ ہم میں سے کوئی بھی کاپی رائٹ کے پیچھے کی حقیقت نہیں جانتا‘۔

اُنہوں نے لکھا کہ’لہذا اگر کوئی ان پر حق کا دعوی کر رہا ہے، تو یہ ایسی چیز نہیں ہے جس کے بارے میں میں کچھ کر سکتی ہوں لیکن میرا کسی کو پریشان کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ میں پاکستان کے تمام ساتھی گلوکاروں سے بہت پیار اور ان کا بہت احترام کرتی ہوں‘۔

کنیکا کپور نے اپنی بات مکمل کرتے ہوئے کہا کہ’اور میں ان کی موسیقی کو فالو کرتی رہوں گی۔ اس کے علاوہ، میرے خیال میں، لوگوں کو گانے کے بیچ میں مذہب اور ملک کو نہیں لانا چاہیے، انہیں اتنی نفرت پیدا نہیں کرنی چاہیے کیونکہ آپ جانتے ہیں کہ کبھی کبھی آپ نفرت سے زیادہ پیار سے معاملات کو نبھا سکتے ہیں اور آج دنیا کو اسی کی ضرورت ہے‘۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید