کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم الیکشن سے نہیں ڈرتے لیکن ہمارے گیم پلان میں انتخابی اور نیب اصلاحات ہیں، جسکے بعد ہی انتخابات ہونگے،پہلی بار ادارے غیرجانبدار ہیں اس پر آرمی چیف کو سیلوٹ بنتا ہے، ہمیں پتہ چل گیا کہ وہ غیر سیاسی رہ سکتے ہیں، خواہش ہے کہ وہ ایسے ہی رہے، الیکشن انتخابی اصلاحات کے بعد ہونگے اس پر ہم سب کا اتفاق ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر انکے ہمراہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن اور دیگر بھی موجود تھے۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ جب میں کہتا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی تو سلیکٹڈ نے مانا نہیں ہم آج بھی الیکشن سے نہیں ڈرتے مگر پہلے اصلاحات چاہتے ہیں، آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات سے پہلے عام انتخابات نہیں کرائینگے۔
خواجہ آصف سے متعلق سوال پر انھوں نے کہا کہ ن لیگ سے طے ہے کہ پہلے قوانین بہتر بنانے ہیں پھر الیکشن میں جانا ہے، جو بات کر رہا ہوں میاں صاحب کی مشاورت سے کر رہا ہوں، نئے الیکشن کے بعد بھی مسائل برقرار ہی رہیں گے، تو پھر ہمیں ہی مسائل حل کرنے دو، آج معیشت اتنی کمزور ہے کہ لوگ پیسے بھی نہیں دینا چاہتے اسلئے اداروں کو اپنا کام کرنے دینا چاہیے، کسی کی پوسٹنگ ہونہ ہو ہمارا کوئی واسطہ نہیں، پارلیمنٹ سمجھتی ہے الیکشن میں جانا چاہیے تو ہمیں مسئلہ نہیں۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان سندھ سے الیکشن لڑیں دیکھتا ہوں عمران خان کو کتنے ووٹ ملتے ہیں؟ آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ کب کہا کہ ہمیں الیکشن سے ڈر ہے ، ہمارا تو گیم پلان انتخابی و نیب اصلاحات لانا ہے، میں نے پہلے دن کہا تھا کہ یہ ملک نہیں چلاسکیں گے، انکے اپنے ہی دوستوں نے ان کو چھوڑ دیا،انکے اپنے لوگوں نے ان کا ساتھ چھوڑا کیونکہ انہوں نے اپنے لوگوں کے سیاسی وعدے پورے نہیں کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب کہتا تھا یہ دھاندلی کی حکومت ہے الیکشن کروائیں تو کوئی نہیں سنتا تھا۔ سلیکٹڈ کو پارلیمان میں کہا تھا کہ اکنامک چارٹر بنالو لیکن سلیکٹڈ کو سمجھ نہیں آیا۔