اسلام آباد (آئی این پی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے آصف زرداری کیخلاف 25؍سال پرانے کیسز کیخلاف نیب اپیلیں ایک بار پھر سماعت کیلئے مقرر کردیں۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ پیر کے روز سماعت کریگا۔
عدالت نے نیب کو مزید عدالتی وقت ضائع نہ کرنے اور کیس کی تیاری کی ہدایت دے رکھی ہے۔ نیب نے آصف زرداری کی ارسس ٹریکٹر، اے آر وائی گولڈ ریفرنس میں بریت کو چیلنج کیا ہے۔
ایس جی ایس اورکوٹیکنا ریفرنسز میں بھی آصف زرداری کی بریت کیخلاف نیب اپیل زیر سماعت ہے۔نیب نے سات سال قبل آصف زرداری کی بریت کیخلاف اپیل دائرکی تھی۔
دریں اثناء وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف،وزیر اعلیٰ پنجاب محمد حمزہ شہباز شریف اور دیگر ملزمان کیخلاف 16ار ب روپے کی مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی ایک مرتبہ پھر موخر کردی گئی۔
عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 21مئی تک توسیع کر تے کیس کی مزید سماعت2مئی تک ملتوی کردی ۔ ایف آئی اے کی سینٹرل عدالت کے جج اعجاز حسن اعوان نے شہباز شریف، حمزہ شہبا زاوردیگر کے خلاف مبینہ منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت حمزہ شہباز اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف بیرون ملک ہونے کی وجہ سے عدالت میں پیش نہ ہو سکے۔عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی۔
شہباز شریف کے وکیل کی جانب سے حاضری معافی کی درخواست دائر کی گئی جس میں بتایا گیا کہ شہباز شریف نے میڈیکل چیک اپ کروانا تھا اور 13مئی تک ڈاکٹر سے وقت نہیں ملا تھااور ان کا چیک اپ ہفتہ کے روز ہونا تھا جبکہ یو اے ای کے صدر کے انتقال پرتعزیت کیلئے بھی انہوں نے متحدہ عرب امارات جانا تھا اس لئے وہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔
دوران سماعت ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت سے تیاری کیلئے وقت مانگتے ہوئے کہا کہ انہیں ابھی پراسیکیوٹر مقررکیا گیا اورانہوں نے کیس کی فائل کو نہیں پڑھا اسلئے عدالت انہیں وقت دے تاکہ وہ کیس کیلئے مکمل طور پر تیار ہوکر آئیں اور شہباز شریف کے وکیل محمد امجد پرویز ایڈووکیٹ جب دلائل دیںتوانکا جواب داخل کرسکیں۔ دوران سماعت امجد پرویز کااپنے دلائل میں کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے اس کیس کو سیاسی بنیادوں پر بنایا ہے ۔