• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فوری الیکشن یا سخت اقدام، فیصلہ آج، وزیراعظم نے اتحادیوں کا اجلاس بلالیا، زرداری، فضل الرحمٰن، خالد مقبول سے ملاقاتیں

اسلام آباد(نیوزایجنسیاں،ٹی وی رپورٹ) ملک میں فوری نئے انتخابات کروائے جائیں یا معیشت کی بہتری کیلئے سخت فیصلے کئے جائیں، وزیر اعظم شہباز شریف نے اس مقصد کیلئے اتحادیوں کا اجلاس آج طلب کرلیا.

 وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں کے سربراہوں سابق صدر آصف علی زرداری، جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور ایم کیو ایم کے سربراہ خالد مقبول صدیقی سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی ہیں.

  شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تمام فیصلے اتحادیوں کی مشاورت سے کیے جائینگے، اس موقع پر وزیراعظم نے لندن میں سابق وزیراعظم نواز شریف سے ہونے والی ملاقات سے متعلق بھی اتحادیوں کو اعتماد میں لیا ، دریں اثناء وزیراعظم نے وزارت داخلہ کو عمران خان کیلئے فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

قبل ازیں وزیراعظم شہبازشریف کا چینی ہم منصب لی چیانگ کیساتھ ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، دونوں وزرائے اعظم نے اتفاق کیا کہ وہ پاک، چین اسٹرٹیجک پارٹنر شپ کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دینگے جبکہ دوطرفہ تعلقات کو مزید بلندیوں تک لے کے عزم کا بھی اظہار کیا ہے۔

علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے ایک اجلاس میں موسمیاتی تبدیلی پر قائم کیے گئے ٹاسک فورس کو غذا اور پانی کی قلت سے بچائو اور جنگلات کے تحفظ کیلئے حکمت عملی اپنائے کی ہدایت کی ہے۔

 تفصیلات کے مطابق ملک میں فوری نئے انتخابات کروائے جائیں یا معیشت کی بہتری کیلئے سخت فیصلے کئے جائیں، وزیر اعظم شہباز شریف نے اس مقصد کیلئے اتحادیوں کا اجلاس آج طلب کرلیا۔

ذرائع کے مطابق پیر کے روز مولانا فضل الرحمٰن کی پہلے وزیراعظم سے ملاقات ہوئی جس میں سیاسی صورتحال، حکومت کے مستقبل پر مشاورت کی گئی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اہم امورپراتحادی جماعتوں سے مشاورت کی۔ بعد ازاں وزیر اعظم شہباز شریف سے آصف زرداری کی وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات ہوئی جس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی سربراہی میں اتحادی جماعتوں کا اجلاس آج ہوگا جس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر مشاورت ہوگی۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہےکہ ایم کیوایم نئے انتخابات کیلئے تیار ہے پر نئی مردم شماری اور پھر نئی ووٹرلسٹوں کی بنیاد پر انتخابات کرائے جائیں، سیاست بچانےکیلئے پیٹرولیم کی قیمتیں نہ روکیں، لیکن غریبوں پر بوجھ نہ ڈالیں۔

 اسلام آباد میں وزیراعظم شہبازشریف سے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے ملاقات کی، جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو اورمشاورت کی گئی۔

ملاقات کے بعد صحافیوں سےگفتگو کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ موجودہ مسائل کا حل عام انتخابات ہیں،فریش مینڈیٹ لیا جائے، دیر کی تو بدنصیبی ہوگی، انتخابی اصلاحات ایک ہفتے میں ہوسکتی ہیں، مشکل حالات ہیں ہمیں ریاست کو دیکھنا ہے یا سیاست کو، ریاست بچانےکی خاطرمشکل فیصلے لینے چاہئیں اور سیاست کی قربانی دینا ہوگی۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سے معاہدہ کیا ہے اور مطالبہ بھی کیا ہےکہ پہلے نئی مردم شماری کرائی جائے اور پھر نئی ووٹر لسٹوں کی بنیاد پر انتخابات کرائے جائیں، پی ٹی آئی حکومت سے بھی یہی مطالبہ کیا تھا۔قبل ازیں وزیر اعظم شہباز شریف اورعوامی جمہوریہ چین کے وزیر اعظم لی کی کیانگ کے مابین پیر کو ٹیلیفون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیاونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں کے مابین بات چیت روایتی گرمجوشی اور دوستی کے ماحول میں ہوئی جو پاک چین تعلقات کی پہچان ہے۔

وزیراعظم نے چین کی حکومت اور عوام سے 26 اپریل 2022 کو کراچی یونیورسٹی میں ہونے والے گھناؤنے دہشت گرد حملے پر تعزیت کا اظہار کیا جس میں تین چینی سکالرز اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ وزیراعظم نے متاثرین کے اہلخانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار بھی کیا ۔

وزیراعظم نے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی اور اس مجرمانہ فعل کے مرتکب افراد کو پکڑنے اور انہیں ہمارے قوانین کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے مکمل تحقیقات کیلئے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اقتصادی منصوبوں اور اداروں پر پاکستان میں کام کرنے والے تمام چینی شہریوں کے تحفظ اور سلامتی کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔

وزیراعظم نے چین کے وزیراعظم کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت پاکستان میں چینی شہریوں کی سلامتی اور تحفظ کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کے لئے پرعزم ہے۔

 دونوں وزرائے اعظم نے دوطرفہ امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور چین اپنے آزمودہ اور ہر طرح کے حالات میں جاری رہنے والے تزویراتی تعاون اور اشتراک کار کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دینگے۔

وزیراعظم نے پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور قومی ترقی کیلئے چین کی بھرپور حمایت پر شکریہ ادا کیا اور بنیادی مفاد کے تمام معاملات پر چین کی حکومت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔

وزیر اعظم نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)کے تحت جاری اور نئے منصوبوں کو تیز رفتاری سے آگے بڑھانے کیلئے اپنی حکومت کے پختہ عزم کی توثیق کی جس نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں بے پناہ تعاون کیا ۔

وزیراعظم نے خصوصی اقتصادی زونز (ایس ای زیز) کو جلد از جلد مکمل طور پر فعال کرنے کیلئے دونوں ممالک کے متعلقہ اداروں کے مابین ملکر کام کرنے اور تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

پاکستان اور چین کی شراکت داری کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے ان چینی حکام کے تجربے سے سیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا جنہوں نے اپنے صوبوں میں ایس ای زیز قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

وزیر اعظم نے ایم ایل ون منصوبہ سمیت دونوں ممالک کیلئے اسٹرٹیجک اہمیت کے حامل منصوبوں کیلئے چین کے ساتھ مل کر نئے جوش اور ولولے کے ساتھ کام کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے عوام سے عوام کے رابطوں پر زور دیتے ہوئے چینی وزیراعظم کو پاکستانی طلباء کے خاندانوں کے جذبات سے بھی آگاہ کیا جو اپنی تعلیم دوبارہ شروع کرنے کیلئے چین واپس جانے کے خواہشمند تھے۔

 وزیراعظم لی نے یقین دلایا کہ چین اقتصادی تعاون بڑھانے، تجارت کو وسعت دینے اور چین سے پاکستان میں زیادہ سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کیلئے تیار ہے۔

 وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعظم لی کی کیانگ نے اس خیال کا اظہار کیا کہ پاک چین ہمہ موسمی تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کو دونوں ممالک کے عوام کے اہم مفادات کے ساتھ ساتھ تغیر پذیر علاقائی اور عالمی ماحول کے تناظر میں امن و استحکام کے وسیع تر مفادات کیلئے جاری رہنا چاہئے، اس مقصد کے لئے دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعاون کو مزید بلندیوں تک لے جانے کے لئے رابطوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔

 علاوہ ازیں پیر کو وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت حالیہ گرمی کی شدید لہر اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر اعلی سطح کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء سید خورشید شاہ، شیری رحمن، احساس الرحمٰن مزاری، طارق بشیر چیمہ، مریم اورنگزیب، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز اور متعلقہ اداروں کے افسران اور وفاقی وزیرِ تعلیم رانا تنویر حسین اور صوبائی چیف سیکرٹریز نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ٹاسک فورس ملک میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے، شسپر گلیشئیر واقعے جیسے واقعات سے مسقبل میں بچاؤ، غذائی اور پانی کی قلت سے بچنے کیلئے اقدامات، پانی کے بچاؤ و موجودہ ذخائر کی حفاظت اور جنگلات کے تحفظ کیلئے جامع حکمتِ عملی مرتب کرکے فوری عمل درآمد کیلئے اقدامات کرے۔

 وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ٹاسک فورس شام کو ہی اپنا پہلا اجلاس منعقد کرے اور آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کرے۔ انہوں نے کہاکہ پانی کے بچاؤ کیلئے عوامی آگاہی مہم کا آغاز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کیلئے بھی آئندہ مون سون سے پہلے فوری اقدامات یقینی بنائے جائیں۔

انہوں نے ہدایت کی کہ چولستان میں انسانی بستیوں اور جانوروں کیلئے پانی کی فوری فراہمی یقینی بنائی جائے۔علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔وزیراعظم آفس میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے وزیراعظم کو سابق وزیراعظم کی سکیورٹی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم شہباز نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو سابق وزیراعظم کو ہر حوالے سے بہترین سکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے تمام صوبائی حکومتوں کو بھی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو جلسے جلوسوں کے دوران سکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

اہم خبریں سے مزید