• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز دور میں مہنگائی، کرپشن کم، عمران حکومت میں قیمتیں زیادہ، کرپشن کے ریکارڈ ٹوٹے، حکومت کا تقابلی جائزہ

اسلام آباد ( نمائندہ جنگ)نواز دور میں مہنگائی ،کرپشن کم، عمران حکومت میں قیمتیں زیادہ ، کرپشن کے ریکارڈ ٹوٹے، نواز شریف نے قومی ترقی کی شرح 6.1 فیصد پر پہنچائی، عمران خان نے پہلے اسے منفی میں پہنچایا، اب 4 فیصد متوقع ہے، حکومت نے مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی ادوار میں معاشی ،اقتصادی اور اشیا ئے ضروریہ کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ جاری کر دیا۔

وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان کے معاشی جرائم کی سزا عوام کو نہیں دینا چاہتے،اسلئے پٹرول کی قیمتیں نہیں بڑھارہے، عوام سب جانتے ہیں، اپنے مجرم کو پہچانتے ہیں، معاشی تباہی کا چہرا صرف عمران خان ہیں، نواز شریف اور شہباز شریف کے دور میں ہمیشہ مہنگائی اور کرپشن کم ہوئی، مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ عوام کو ریلیف دیا ہے، عمران خان کے معاشی جرائم کی سزا عوام کو نہیں دینا چاہتے۔ 

اپنے بیان میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ پٹرول کی قیمت بڑھانا آسان ہے لیکن ہم عوام کومزید تکلیف سے بچانا چاہتے ہیں، اس لئے پٹرول کی قیمت نہیں بڑھا رہے۔ عمران خان کو اپنے معاشی جرائم کا بوجھ اٹھانا اور جواب دینا پڑے گا۔ مہنگائی بڑھانا مسلم لیگ (ن) کے منشور کیخلاف ہے۔ نواز شریف نے دہشتگردی کا خاتمہ کیا، لوڈ شیڈنگ ختم کی، مہنگائی کم کی۔ 

انہوں نے کہا کہ مہنگا آٹا، مہنگی گیس، مہنگی بجلی، مہنگی دوائی کا حساب عمران خان کو دینا پڑے گا۔ 

وزیر اطلاعات نے مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے حکومتی ادوار میں معاشی، اقتصادی اور اشیاء کی قیمتوں کا موازنہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف دور میں ڈالر 116 روپے تھا جسے عمران خان نے 189 روپے پر پہنچا دیا۔1947ء سے 2018ء تک تمام حکومتوں نے مل کر 71 سال میں 24 ہزار 953 ارب روپے قرض حاصل کیا، اس کے برعکس عمران خان نے صرف ساڑھے تین سالوں میں قرض کو 42 ہزار 745 ارب روپے تک بڑھا دیا۔ 

نواز شریف نے قومی ترقی کی شرح 6.1 فیصد پر پہنچائی، عمران خان نے پہلے اسے منفی میں پہنچایا اور اب 4 فیصد متوقع ہے۔ 

نواز شریف کے دور میں مہنگائی 3.9 فیصد تھی، عمران نے اسے 13 فیصد پر پہنچایا۔

 نواز شریف دور میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 700 روپے کا تھا جو عمران خان کے دور میں 1100 روپے کا ہو گیا۔

نواز شریف دور میں چینی 52 روپے فی کلو تھی جو عمران خان کے دور میں 120 روپے فی کلو ہوئی۔ 

نواز شریف دور میں گھی 151 روپے کلو تھا، عمران خان کے دور میں 470 روپے کلو ہو گیا۔ 

نواز شریف دور میں بجلی کی فی یونٹ قیمت 11 روپے تھی جو عمران خان کے دور میں 24 روپے ہو گئی۔

 نواز شریف دور میں گیس کی قیمت 600 روپے ایم ایم بی ٹی یو تھی جو عمران خان کے دور میں 1400 روپے ایم ایم بی ٹی یو ہو گئی۔

نواز شریف دور میں کھاد کی بوری کی قیمت 1380 روپے تھی جو عمران خان کے دور میں 3 ہزار روپے تک فروخت ہوئی۔ 

مسلم لیگ (ن) کے دور میں مالی خسارہ 2260 ارب روپے تھا جو عمران خان نے 5600 ارب روپے پر پہنچا دیا جبکہ تجارتی خسارہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں 30.9 ارب ڈالر تھا جو عمران خان کے دور میں 43 ارب ڈالر پر پہنچ گیا۔

 مسلم لیگ (ن) کے دور میں جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس 11.1 فیصد تھا یعنی ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا۔ 

عمران خان کے دور میں جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس کم ہو کر 9.2 فیصد پر آ گئے۔مسلم لیگ (ن) کے دور میں بے روزگاروں کی تعداد کم ہو کر 35 لاکھ رہ گئی تھی جبکہ عمران خان کے دور میں 60 لاکھ مزید لوگ بے روزگار ہوئے اور کل تعداد 95 لاکھ ہو گئی۔

اہم خبریں سے مزید