• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک کے پانچ خاندانوں کے پاس گیارہ ارب ڈالر کے اثاثے ہیں، سراج الحق

اسلام آ باد ( نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کے پانچ خاندانوں کے پاس گیارہ ارب ڈالر کے اثاثے ہیں، حکمرانوں کے دو کھرب سے زیادہ اثاثے دبئی میں، دیدیں تو معاشی مسئلہ حل ہو سکتاہے، ملک سیاسی عدم استحکام سے دوچار، مرکز، پنجاب اور بلوچستان کی حکومتیں تماشا بن گئی ہیں،معاشی عدم استحکام نے بھی ملک کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔ ڈالر دو سوروپے سے بھی اوپر چلا گیا ہے،ملکی کرنسی کی قیمت افغانستان اور بنگلہ دیش سے بھی کم ہو گئی، پاکستان ایٹمی طاقت، اس کا ڈیفالٹ ہونا عالم اسلام کے لیے بھی خطرے کی علامت بنےگا۔ دنیا چاہتی ہے کہ ہم بھی لیبیا کی طرح بن جائیں اور حالات سے تنگ آ کر اپنی ایٹمی طاقت سے دستبردار ہو جائیں۔ معاشی تباہی کا بنیادی سبب سودی نظام ہے، ہم چاہتے ہیں کہ حکومت سود فری بجٹ دے اور وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کی روشنی میں ملک کی معیشت کو سود سے پاک کرنے کا مکمل روڈ میپ دے۔ تمام بنکوں میں سودی نظام کو ختم کیا جائے، زکوٰۃ اور عُشر کا نظام نافذ کیا جائے اورصدقات بنک کا قیام عمل میں لایا جائے، معیشت کا بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے اخراجات آمدن سے کہیں زیادہ ہیں۔ نجات کا واحد راستہ اسلامی معیشت کا نظام ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،سراج الحق نے کہا ایک اندازے کے مطابق پانچ خاندانوں کے پاس گیارہ ارب ڈالر کے اثاثے ہیں، حکمران اشرافیہ کے دو کھرب سے زیادہ اثاثے صرف دبئی میں ہیں، یہ اپنے اثاثے پاکستان کو دے دیں تو معاشی مسئلہ حل ہو سکتا ہے ، انہوں نے کہاجماعت اسلامی 22مئی کو سودی نظام کے خاتمے اور وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کو من و عن نافذ کرنے کے حق میں ایف 9پارک اسلام آباد میں جلسہ کرے گی،ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن ریفارمز کی جائیں اور متناسب نمائندگی کا نظام رائج ہو، پی ٹی آئی چیئرمین دھاندلی سے پاک الیکشن انتخابات چاہتے ہیں تو جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔

اہم خبریں سے مزید