کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آصف زرداری پی ایس پی کو ایم کیو ایم سمجھنے کی غلطی نا کریں۔ ہم نے قوم کی خاطر سرکاری عہدوں اور مراعات کو چھوڑ کر پی ایس پی بنائی ہے۔ اگر کراچی اور حیدرآباد کا مینڈیٹ پی ایس پی کے پاس ہوتا تو اب تک ناصرف کراچی حیدرآباد کی درست مردم شماری ہوچکی ہوتی، کوٹہ سسٹم ختم ہوچکا ہوتا بلکہ جسکو بھی وفاق میں حکومت کرنی یا برقرار رکھنی ہوتی وہ ہماری تجویز کردہ تین آئینی ترامیم کروا کر ایک مستحکم، خود مختار اور متحرک بلدیاتی نظام نافذ ہوچکا ہوتا۔ پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ مسئلہ اختیار کا نہیں بلکہ کردار کا ہے۔ کہتے ہیں پاکستان میں چوری اس نے نہیں کی جسکو موقع نہیں ملا، ہمیں تو دن دھاڑے ڈکیتی کرنے کا موقع ملا لیکن 30 ہزار کروڑ روپے کراچی پر لگانے کے بعد آج میرا بدترین دشمن مجھ پر تین روپے کی کرپشن کا الزام نہیں لگا سکتا۔ پاکستان کی معاشی انجن کو آخری بار ہم نے ہی بنایا تھا اور ایسا بنایا کہ دنیا کے 12 تیزی سے ترقی کرنے والے شہروں میں شامل ہوگیا۔ اس شہر کے ڈاکٹر ہم ہی ہیں۔ اب بھی موقع ملا تو سب ٹھیک کردیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس میں سندھ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سینئر وائس چیئرمین اشفاق احمد منگی، وائس چیئرمین و صدر سندھ کونسل و پارٹی امیدوار برائے این اے 240 شبیر قائم خانی بھی موجود تھے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ بھر میں اب بھرپور عوامی رابطہ مہم چلائی جائے گی اور سندھ کی سیاسی شخصیات و عمائدین سے رابطے تیز کئے جائیں گے تاکہ سندھ کی شہری اور دیہی تقسیم ختم کر کے سندھ کی عوام کو متحد کر کے روشن مستقبل کی جانب گامزن کیا جا سکے۔ سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ صرف پاک سرزمین پارٹی ہی ایک بہتر مستقبل کی ضامن ہے کیونکہ یہی سیدھا راستہ ہے جس میں کسی کی ہار نہیں بلکہ سب کی جیت ہے۔