• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منی لانڈرنگ کیس، شہباز اور حمزہ عدالت میں پیش، ضمانت میں توسیع

لاہور (نمائندہ جنگ) منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز لاہور کی خصوصی عدالت میں پیش ہو ئے دوران سماعت شہباز شریف روسٹرم پر آئے اور کہا کہ سفری اخراجات جیب سے لگائے، میرے بچوں کی شوگر ملزتھیں میرے پاس ایک سمری آتی ہے کہ شوگر کی پیداوار بڑھ گئی ہے ہمیں ایکسپورٹ کی اجازت دی جائے ،فیصلے سے میرے بھائی ، بچوں اور رشتہ داروں کی ملزکو دو ارب روپے کا نقصان ہواشہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ آپ یہ نہ سمجھیں کہ میں اپنے منہ میاں مٹھو بن رہا ہوں، شیرا جو گنے سے بنتا ہے میں نے اس پر دو روپے ڈیوٹی لگا دی، بہت شور مچا ، کراچی میں جو گنے سے شیرا بنانے والے ہیں وہ کورٹ چلے گئے، میرے اس فیصلے سے خاندان کو سالانہ آٹھ کروڑ کا نقصان ہوا اور دوسری حکومت نے آتے ہی یہ نوٹیفکیشن واپس لے لیا ، اربوں روپے کا اپنے خاندان کا نقصان کیا اپنی بات مکمل کرنے کےبعد وزیراعظم شہباز شریف نے جج سے اجازت طلب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ اجازت دیں تو میں جاؤں ، بعدازاں عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلی حمزہ شہباز کو جانے کی اجازت دے دی سپیشل سینٹرل عدالت کے جج اعجاز حسن اعوان نےکیس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 4 جون تک توسیع کر دی،عدالت نے آئندہ سماعت پر حمزہ شہباز کے وکیل کو دلائل کے لیے طلب کر لیا،عدالت کو بتایا گیا کہ غلط پتہ اور ولدیت موجود نہ ہونے سے سلمان شہباز ، ملک مقصود اور طاہر نقوی کے وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد نہ ہو سکا عدالت نے ہدایت کی کہ چالان ملزمان کے کوائف درست کر کے پیش کیا جائے ،ایف آئی اے نے سلیمان شہباز کے وارنٹ گرفتاری کی رپورٹ بھی عدالت میں جمع کروائی دوران سماعت امجد پرویز ایڈوکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ سیاسی کیس ہے، شہباز شریف کا ان اکاونٹس سے کوئی تعلق نہیں گزشتہ حکومت تمام تر تحقیقات کے باوجود کوئی ثبوت پیش نہ کر سکی ، مقدمہ سیاسی انتقام کی بڑی مثال ہےجب شہباز شریف کوٹ لکھپت جیل تھے تو ایف آئی اے شامل تفتیش کر کے چلی گئی اس وقت کیوں نہیں گرفتار کیا؟ پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے کمرہ عدالت کے اندر اور باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی ۔
اہم خبریں سے مزید