اسلام آباد (نمائندہ جنگ)عدالت عظمی کی جانب سے ʼʼ تفتیشی اداروں میں بعض اعلی حکومتی شخصیات کی مبینہ مداخلت کے خدشہ ʼʼکے پیش نظر لئے گئے از خود نوٹس کیس میں وفاقی حکومت نے تحریری جواب جمع کروادیا ہے،شہباز، حمزہ، جہانگیرسمیت ہائی پروفائل کیسز کی تفصیلات سپریم کورٹ میں جمع کرادی گئیں،،جمعرات کے روز 54صفحات پر مشتمل تحریری جواب میں حکومت نے ای سی ایل سے نکالے گئے ناموں کا دفاع کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت نے تمام قانونی تقاضے پورے کرکے ہی ای سی ایل کے قواعد وضوابط میں ترمیم کی ہے ،ای سی ایل رولز میں ترمیم کرنا وفاقی حکومت کا صوابدیدی اختیار ہے، وفاقی کابینہ میں شامل افراد کے نام ای سی ایل سے نکالنے کی وجہ آزادنہ حکومتی امور کی انجام دہی ہے، کسی قانون میں نہیں لکھا ہوا کہ ای سی ایل سے نام نکالنے کے لیے نیب سے مشاورت ضروری ہے، ایف آئی اے میں افسران کے تبادلے و تقرریاں ماضی کی حکومت کے دور میں ہوئی تھیں ، وہ تمام بھرتیاں جو ماضی کی حکومت نے کیں وہ اب بھی برقرار ہیں، حکومت پر فوجداری نظام انصاف کو کمزور کرنے کے الزامات بے بنیاد ہیں، ای سی ایل سے نکالے گئے سیاستدانوں اور کاروباری شخصیات میں شاہد خاقان عباسی، ملک ریاض حسین، احد خان چیمہ، شہباز شریف ، حمزہ شہباز، احسن اقبال، شرجیل میمن، مفتاح اسماعیل، آصف علی زرداری کے نام بھی شامل ہیں۔