نیویارک (نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندہ دائی بنگ نے سنکیانگ سے متعلق امریکا اور برطانیہ کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس جھوٹ کی کوئی حیثیت نہیں۔ چینی ریڈیو کے مطابق انہوں نے سلامتی کونسل کی’’ عالمی قانون کی خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہی کو مضبوط بنانے اور امن و سلامتی کو برقرار رکھنے پر ان کے اثرات ‘‘کے موضوع پر منعقدہ کھلی بحث میں شرکت کی اور چین کے موقف کی جامع وضاحت کی۔انہوں نےکہا کہ احتساب کو عالمی قانون کی سالمیت اور اتحاد کو برقرار رکھنا چاہیے۔ عالمی قانون کی خلاف ورزیوں پر جوابدہ بنانے کے لیے ہمیں سب سے پہلے عالمی قانون کی خلاف ورزیوں پر ایک معروضی اور منصفانہ فیصلہ کرنا چاہیے جس کے لیے عالمی قانون کے سلیکٹو اطلاق کی بجائے مساوی اور یکساں اطلاق کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ احتساب کو کبھی بھی چند ممالک کے جغرافیائی سیاسی مفادات کو پورا کرنے کے لیے سیاسی آلے کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔چینی مندوب نے سنکیانگ سے متعلق امریکا اور برطانیہ کے غیر معقول الزامات کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا کہ سنکیانگ سے متعلق امریکا اور برطانیہ کی جانب سے پھیلائے جانے والے جھوٹ کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور یہ عمل اس حقیقت پر پردہ نہیں ڈال سکتا کہ سنکیانگ مستحکم اور خوشحال ہے جہاں لوگ پرامن رہتے ہوئے کام کرتے ہیں۔ سنکیانگ کا دورہ کرنے والا کوئی بھی شخص کبھی بھی امریکا اور برطانیہ کے جھوٹ سے اتفاق نہیں کرے گا بلکہ اس سے امریکا کا انسانی حقوق کے مسئلے کو سیاسی آلہ کار بنانے کا فن مزید بے نقاب ہو گا۔