• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

داسو ڈیم کی تکمیل میں تاخیر برداشت نہیں کرینگے‘ خورشید شاہ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وفاقی وزیر آبی وسائل خورشید شاہ نے کہا ہے کہ داسو ڈیم منصوبے کی تکمیل میں اب کوئی تاخیر برداشت نہیں کریں گے ،منصوبے میں کوئی رکاوٹ آئے تو مجھے آگاہ کریں ہر رکاوٹ دور کرنے کیلئے ذاتی دلچسپی لوں گاجبکہ چیئرمین واپڈا نے بتایا ہے کہ ڈیم سے بجلی کی پیداوار جون 2026میں متوقع ہے، اتوار کو داسو ڈیم منصوبے کے دورے کے موقع پر حکام، چینی انجینئرز اور ورکروں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ داسو ڈیم 2023میں مکمل ہونا تھا، افسوس بہت زیادہ تاخیر ہوئی۔ داسو ڈیم منصوبے میں اب مزید تاخیر نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ منصوبے میں کوئی بھی رکاوٹ آئے تو مجھے فوراً آگاہ کریں ہر رکاوٹ دور کرنے کے لئے ذاتی دلچسپی لوں گا۔ فنڈز سے لے کر ماحولیات وغیرہ تک کے ہر معاملے کو فوری حل کریں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی معاشی بقاء آبی منصوبوں سے جڑی ہے، ہماری پوری کوشش ہونی چاہئے کہ پانی سے بجلی کی پیداوار مجموعی پیداوار کے ستر فیصد تک لے جائیں۔ پوری کوشش ہو گی بطور وزیر آبی وسائل اس قومی ذمہ داری میں حصہ ڈالوں۔ وفاقی وزیر آبی وسائل کو داسو ڈیم پراجیکٹ سائٹ پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ منصوبے کی مجموعی لاگت 510ارب ہے، منصوبے کی لاگت بڑھنے کی توقع ہے۔ دسمبر تک پانی کی دونوں ڈائیورشنز ٹنل مکمل ہو جائیں گی جس کے بعد مین ڈیم کی تعمیر شروع ہوگی۔ چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ اس وقت منصوبے تک رسائی کی سڑکوں پر کام تیزی سے مکمل ہو رہا ہے۔ منصوبے کا پاور ہاؤس ایک کلومیٹر انڈر گرائونڈ ہے جس کی کھدائی تقریبا ًمکمل ہو چکی ہے،بریفنگ میں بتایا گیا کہ مین ڈیم کی تکمیل مئی 2026تک مکمل کرنے کا ہدف ہے،بجلی کی پیداوار کے پہلے تین یونٹ جون 2026تک شروع ہونے کا ہدف ہے۔ بجلی کی مکمل پیداوار جنوری 2027تک شروع کرنے کا نظرثانی شدہ ہدف ہے۔
اہم خبریں سے مزید