کنول ایک آبی پودا ہے، جسے انگریزی میں Lotus کہتے ہیں۔ کنول کے پھول کو خوش حالی اور امن کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ یہ پودا دُنیا بَھر، خاص طور پر استوائی اور نیم استوائی علاقوں میں آبی گزرگاہوں میں پایا جاتا ہے۔ پاکستان میں یہ پودا پنجاب اور سندھ میں مستقل یا عارضی تالابوں، جوہڑوں اور ندی، نالوں میں نظر آتا ہے۔
کنول کی جڑکو (جسےمقامی زبان میں ’’بھے‘‘ کہتے ہیں) بطور سبزی استعمال کیا جاتا ہے، جب کہ اس کے پکوڑے تو مشہور سوغات کا درجہ رکھتے ہیں۔کنول کی جڑوں میں کئی ایسے مفید غذائی اجزاء مثلاً کیلشیم، وٹامنز، منرلز، پوٹاشیم، کاپر، فولاد اور وٹامن سی اور بی سکس پائے جاتے ہیں، جو جسم کے لیے ازحد ضروری ہیں۔ کنول کی جڑیں چاہے سالن، سلاد، پکوڑے، سوپ یا پھر چٹنی کی صُورت استعمال کریں، ان کے فوائد میں کوئی کمی نہیں آتی۔
یہ جسم سے خراب کولیسٹرول کی مقدار کم کرتی ہیں، تو سُرخ خلیات کی تعداد میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔ نیز، ڈیپریشن کا فوری اور سستا علاج کرنے کے ساتھ خون کا بہائو بہتر کرتی، تو قوّتِ مدافعت بڑھاتی ہیں۔ قصۂ مختصر، ان ہی خواص کی بنیاد پر کنول کی جڑکو ’’خیر کی جڑ‘‘ بھی کہتے ہیں۔ (حافظ مسعود احمد، زرعی یونی ورسٹی، فیصل آباد)