راولپنڈی(سٹاف رپورٹر)راولپنڈی کے مختلف علاقوں سے چھ لڑکیوں کواغواءکرلیاگیا۔ تھانہ ویسٹریج کو سید صولت کاظمی نے بتایا کہ میں ڈاکٹر نوشابہ ملک کی زیر نگرانی ایک ٹرسٹ چلا رہاہوں ، اس ٹرسٹ میں ایک بچی (ذ)عمر11 سال رہائش پذیر تھی جو شام 5بجے ٹرسٹ کی دیوار پھلانگ کر باہر نکلی اور تاحال نہ مل سکی۔تھانہ نصیرآباد کو احسان اللہ خان نے بتایا کہ اس کی بیٹی (الف) بی بی عمر19سال گھر سے غائب ہوگئی جو تاحال واپس نہ آئی مجھے قوی یقین ہے کہ اسے بہادر نے اغواکیاہے جو ہماری زمینوں میں کام کرتا ہے۔تھانہ گوجرخان کو حیات خا ن نے بتایا کہ اس کی 20سالہ بیٹی(ش) سیکنڈ ائیر میں پڑھتی ہے، وہ 4جون کو صبح گھر سے کالج گئی مگر واپس گھر نہ آئی۔ مجھے ابرار خان نے بتایا کہ اسنے میری بیٹی کو نعیم ،وقار ،اورغضنفرکے ساتھ لاری اڈہ گوجرخان میں دیکھا ہے۔ یہ تینوں اشخاص میری بیٹی کو ورغلاء پھسلا کر اغواء کر کے لے گئے ہیں۔تھانہ گوجرخان کو محمد ادریس نے بتایا کہ اس کیبیٹی (ن)عمر 16 سال جو نویں کلاس کی طالبہ ہےاپنے چھوٹے بہن بھائیوں کے ساتھ گھر میں موجود تھی کہ اچانک ذوالفقار ، ناصر، ندیم،وسیم،منیر آگئے ، انکے ساتھ آسیہ اختر،نسیم اختر،اریخ اختر دختر ناصر،ہاجرہ دختر ناصر بھی تھیں جو میری بیٹی کو زبردستی اغواء کرکےکیری ڈبہ میں بٹھاکرلے گئے ۔تھانہ روات کو زاہد محمود نے بتایا کہ میری شادی اپنے ماموں کی بیٹی (س) سے 17 سال قبل ہوئی جس سے میرا ایک بیٹا اور 3 بیٹیاں ہیں جو10جون کیشام گھر سے اپنی بیٹی( ع )بعمر7 سال اور دوسری بیٹی( خ) عمر 5 سال کو ہمراہ لیکر دوائی لینے گئی مگر واپس نہ آئی ۔ میری بیوی کو رضوان ولد محمد اسماعیل سکنہ ڈھوک میجر ورغلا پھسلا کر اغواء کر کے لے گیا ۔تھانہ روات کو را جہ محمد عاصم نے بتایاکہ اس کی بیوی کوجمال نے اغواکرلیا ۔