پشاور(نمائندہ جنگ)پشاور ہائیکورٹ نے حکم امتناعی کے باوجود کےپی سے حج معاونین کو سعودی عرب بھیجے جانیوالے سرکاری ملازمین کی فہرست طلب کرلی اور حج پالیسی تحت مزید معاونین کو سعو دی عر ب بھیجنے پر پابندی لگا دی ،جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ سرکاری ملا زمین تنخواہ اور الاونسز لیتے ،مفت حج بھی کرتے ہیں، کوٹہ غیر قانونی قرار ینے پر رقم ادا کرنا پڑیگی،سرکاری ملا زمین ایک طرف تنخواہ اور الاونسز لیتے ہیں دوسری جانب مفت حج بھی کرتے ہیں اگر حج پالیسی تحت معاونین کا کوٹہ غیر قانونی قرار دیا گیا تو ان کو رقم ادا کرنا پڑیگی کیونکہ عدالتی حکم امتناعی کے باوجود معاونین کو بھیجا گیا ۔ فاضل جسٹس نے یہ ریمارکس خیبر پختونخوا سے نا مزد معاونین کی بجائے دیگر افراد کو حج پر بھیجنے کے خلافدائر رٹ کی سماعت کے دوران دیئے ۔ دو رکنی بنچ جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس محمد ابراہیم خان پر مشتمل تھا ۔ بنچ نے وفاقی حکومت کی جانب سے معاونین حج کی فہرست میں اپنے نام شامل کرکے صوبائی حکومت کی لسٹ نظر انداز کرنے کیخلاف دائر رٹ پر وفاقی حکومت کی خیبر پختونخوا سے معاونین حج کی لسٹ معطل کردی۔