کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ ،سدرن پنجاب سے تعلق رکھنے والے کوچ پر خاتون کرکٹر کی جانب سے الزامات کے بعد تحقیقات مکمل ہونے کے بعد کارروائی کرے گا تاہم پی سی بی نے الزامات کو سنگین قرار دیا ہے۔جنگ میں خبر کی اشاعت کے بعد یہ خبر انٹر نیشنل میڈیا کی زینت بن گئی اس لئے پی سی بی حکام اس کیس کو کوئی رعایت برتنے کو تیار نہیں ہے۔سابق فرسٹ کلاس کرکٹر نے2004میں فرسٹ کلاس کرکٹ سے ریٹائر ہونے کے بعد کوچنگ میں قدم رکھاتھا۔ان کا شمار بڑے کرکٹرز میں ہوتا ہے جو 80فرسٹ کلاس میچوں میں258وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔وہ وقار یونس اور محمد زاہد جیسے فاسٹ بولروں کے ساتھ نئی گیند شیئر کرچکے ہیں۔سدرن پنجاب کے کوچ کے پاس اس وقت کوئی اسائنمنٹ نہیں ہے لیکن وہ پی سی بی کے ملازم ہیں۔ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ ندیم خان کا کہنا ہے کہ ملتان ریجن کوچ پرالزامات کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنادی گئی ہےتحقیقات مکمل ہونے تک پی سی بی نےکوچ ملتان کومعطل کردیاگیاہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کےالزام پر30مئی کوسابق شوہرسمیت 4 افراد،6 خواتین پرمقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ملزمان نےسیشن کورٹ سے21 جون تک عبوری ضمانت کرالی ہے۔ ایک ملزم کوگرفتارکرکےجوڈیشل ریمانڈپرجیل بھیج دیاگیاتھا،ملزم نے ضمانت بعد ازگرفتاری حاصل کر لی، پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کرکٹرنےسابق شوہراور پی سی بی کوچ ملتان ریجن پرسنگین الزامات لگائے تھے،الزامات کے مطابق29 مئی کو سابق شوہرنےاپنےدوست کےمکان پرلےجاکرتشدد کیا،خاتون کاالزم لگایا کہ سابق شوہر اور کوچ کے دوستوں نے زیادتی کی ۔نازیبا ویڈیوبنائیں۔مجھے بلیک میل کیا،موبائل فون، نقدی اور زیورات چھین لیے ۔کوچ کا دعوی ہے کہ خاتون کرکٹر کے تمام الزامات کی تردید کرتا ہوں۔خاتون کرکٹر اور اس کا خاندان بلیک میلر ہے۔خاتون نے 6 ماہ قبل بلیک میل کرکے مجھے نکاح پر مجبور کیاجس کے بعدخاتون نے میری خاندانی جائیداد میں حصہ مانگنا شروع کردیا۔سابق کوچ و کرکٹر کا کہنا ہے کہ بلیک میلنگ پر خاتون کرکٹر کو 2 ماہ قبل طلاق دے چکا ہوں، ڈی پی او وہاڑی رانا شاہد پرویز نے کہا کہ پولیس تمام الزامات کی تحقیقات کررہی ہے۔ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر روبینہ عباس مقدمے کی تحقیقات کررہی ہیں۔ڈی پی او وہاڑی رانا شاہد پرویز کے مطابق ناز یباتصاویروائرل کرنےکےالزامات کی تحقیقات ایف آئی آےسائبرکرائم ونگ کرےگا۔