• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیر ملکی قیدیوں کو سزائیں ختم ہونے پر بھی قید رکھنا امتیازی تھا

لندن (پی اے) ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جس طرح سے کچھ غیر ملکی قیدیوں کو ان کی سزائیں ختم ہونے کےباوجود جیل میں رکھا گیا وہ غیر منصفانہ اور انتہائی امتیازی تھا۔ ایچ ایم بی ہنٹر کامبی کے انڈی پینڈنٹ بورڈ نے کہا کہ وزارت انصاف (ایم او جے) اور ہوم آفس کے اندر تاخیر سے اہم مسائل پیدا ہوئے۔ انفیلڈ، آکسفورڈ شائر میں واقع اس جیل کو 2012 میں تبدیل کر کے صرف غیر ملکی شہریوں کیلئےمختص کر دیا گیا تھا۔وزارت داخلہ اور ہوم آفس سے تبصرہ کرنے کو کہا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہاایچ ایم پی ہنٹر کامبی کے قیدیوں کی بڑی اکثریت کو آخر کار ان کے ملک بھیج دیا جاتا ہےلیکن بورڈ نے کہا کہ یہ بڑی تشویش کی بات ہے کہ گزشتہ سال کے آخر میں تقریباً 17قیدی اپنی سزائیں ختم کر چکے ہیں لیکن انہیں اب تک سزا یافتہ مجرمانہ ماحول میں رکھا جا رہا ہے۔ بورڈ نے کہا کہ اس نے پہلے بھی اس معاملے کو اٹھایا تھا لیکن حکام کی طرف سے اس پر مناسب طریقے سے توجہ نہیں دی گئی۔ایم او جے قیدیوں کی بہبود جبکہ ہوم آفس برطانیہ سے قیدیوں کو نکالنے کیلئے کاغذی کارروائی جاری کرنے کا ذمہ دار ہے بورڈ نے کہا کہ ہوم آفس میں عملے کی واضح کمی کا مطلب ہے کہ بہت زیادہ قیدی اپنی ابتدائی رہائی کی تاریخ کے قریب یا گزر چکے ہیں۔ بورڈ نے کہا کہ اس نے جیل کے عملے کو قیدیوں کی ملک چھوڑنے پرآنے والی ’’مایوسیوں‘‘ سے نمٹنے کے لیے چھوڑ دیا۔ مانیٹرنگ بورڈ کی چیئر اولگا سینئر نے کہا کہ ان افراد اور ان کے خاندانوں پر اس کا اثر نمایاں ہے، جب کہ جگہ پر قبضے کا مسئلہ بھی ہے جس کی ضرورت ہے۔ لیکن اس نے کہا کہ کوویڈ 19کے اثرات کے باوجود جیل میں "اچھا کام" کیا گیا تھا۔
یورپ سے سے مزید