• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا کا گورنر ہندکووانوں سے بنایا جائے،پروفیسر حسام حُر

پشاور(وقائع نگار )ہندکووان ہیومن رائٹس واچ کے صدر پروفیسر حسام حُر نے کہا ہے کہ پاکستان کے اندر آئینی روایت یہ قائم کی گئی ہے کہ صوبوں کے اندر دو بڑے عہدوں یعنی وزیراعلیٰ اور گورنر کی تعیناتی میں یہ عمل ملحوظِ خاطر رکھا جارہا ہے کہ پاکستان کے چار صوبوں میں پہلی عددی لسانی گروہ میں سے وزیراعلیٰ کا انتخاب ہوتا ہے جبکہ صوبے کے دوسرے بڑے عہدے یعنی گورنر کی تعیناتی کے حوالے سے یہ مثبت روایت قائم کی گئی ہے کہ صوبے کے دوسرے بڑے لسانی گروہ میں سے گورنر کا انتخاب اور تعیناتی کی جاتی ہے۔ ایک بیان میں اُنہوں نے اس بات کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جیسے صوبہ پنجاب میں پنجابی وزیراعلیٰ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوتا ہے اور پنجاب کے گورنر کی تعیناتی صوبے کے دوسرے بڑے لسانی گروہ یعنی سرائیکی زبان بولنے والے کو صوبے کا گورنر تعینات کیا جاتا ہے۔ اِسی طریقے سے صوبہ سندھ میں عوام کے ووٹوں سے سندھی وزیراعلیٰ منتخب ہوتا ہے جبکہ گورنر کی تعیناتی صوبہ سندھ کی دوسری بڑی لسانی اکائی یعنی اُردو بولنے والوں سے سندھ کے گورنر کا انتخاب اور تعیناتی کی جاتی ہے۔ بلوچستان میں بھی بلوچی وزیراعلیٰ عوام کے ووٹوں سے منصب اقتدار تک پہنچتا ہے جبکہ گورنر کی تعیناتی دوسرے بڑے لسانی گروہ یعنی پختون گورنر کا انتخاب اور تعیناتی کی جاتی ہے جبکہ صوبہ خیبرپختونخوا میں عوام کے ووٹوں سے پختون وزیراعلیٰ کا انتخاب ہوتا ہے جبکہ صوبے کے دوسرے بڑے لسانی گروہ یعنی ہندکو بولنے والے ہندکووانوں میں سے گورنر کا انتخاب اور تعیناتی ہندکووانوں میں سے ہونی چاہئے لیکن یہ دیکھا گیا ہے کہ اکثر موقعوں پر اس آئینی روایت سے روگردانی کی جارہی ہے۔
پشاور سے مزید