• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیس تفتیش میں راؤ انوار کی بہت سی باتیں جھوٹی ثابت ہوئیں، جبران ناصر

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”جرگہ“ میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے کارکن انسانی حقوق،معروف وکیل جبران ناصر نے کہا ہے کہ راؤ انوار نے بہت سی باتیں ایسی کیں جو کہ پولیس تفتیش میں جھوٹی ثابت ہوچکی ہیں ،بیوہ ، فاروق دادا نے پروگرام میں ویڈیو پیغام میں کہا کہ رائو انوار تم پر زوال کا وقت شروع ہوگیا، اللہ ہمیں انصاف دلوائے گا۔

امارات اسلامی افغانستان کے ترجمان اور نائب وزیر اطلاعات ،ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ عالمی برادری مشکل گھڑی میں ہمارے ساتھ کھڑی ہو اور ہماری مدد کرے۔مغربی ممالک سے عملی طو پر کوئی امداد نہیں پہنچی مگر قریبی ممالک جیسا کہ پاکستان، ایران، متحدہ عرب امارات، قطر اور ہندوستان کی جانب سے امداد پہنچ چکی ہے۔

کارکن انسانی حقوق، معروف وکیل ،جبران ناصر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے جو الزام سنگین ہے وہ بطور ادارہ سپریم کورٹ پر لگایا گیاہے ہمارے نزدیک یہ توہین عدالت ہے ۔ 

سازش کا الزام لگایا جارہا ہے نہ صرف سابق چیف جسٹس پرکیوں کہ جس کیس میں سومو ٹو ہوا تھا سوموٹو جو بنچ تھی اس میں حالیہ چیف جسٹس آف پاکستان محترم جناب عمر عطا بندیال اورہمارے تھرڈ موسٹ سینئر جج ہیں اعجازالاحسن بھی موجود تھےتو بقول راؤ انوار کے سپریم کورٹ کے جو اعلیٰ ترین ججزسینئر ترین ججز ہیں انہوں نے ان کے خلاف ساز ش کی ۔

جہاں تک فیصل صدیقی کی بات ہے وہ سپریم کورٹ کے ایک قابل عزت وکیل ہیں جن کے خلاف آج تک کوئی بھی شکایت کسی بھی نوعیت نہیں آئی۔

راؤ انوارکسی طریقے سے کیوں اتنا الزام لگا رہا ہے شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ نیب میں نقیب اللہ کے والد محمد خان مرحوم نے ایک درخواست جمع کرائی تھی جب وہ ان کاؤنٹر ہوا تھا اس کے کچھ مہینے بعد انٹرویو میں راؤ انوار نے بہت سی باتیں ایسی کیں جو کہ پولیس تفتیش میں جھوٹی ثابت ہوچکی ہیں۔

نہ جیل میں موجود قاری احسان یہ کہتا ہے کہ وہ نقیب اللہ یا نصیب اللہ کو جانتا ہے ۔ نہ جس 2014ء کی ایف آئی آر کا ذکر کیا راؤ انوار نے کہ اس میں نقیب اللہ کا نام ہے اس کی تحقیقات کے مطابق اس کا اس نقیب اللہ سے جس کو شہید کیا گیاراؤ انوار سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

اہم خبریں سے مزید