• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریور ایکٹ سیاحت کیلئے تباہ کن ، ترمیم کی جائے، ناران ڈویلپمنٹس فورم

پشا ور (لیڈی رپوٹر)ناران جھیل روڈ متاثرین اور ناران ڈویلپمنٹس فورم نے ریور ایکٹ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسکو ناران کی سیاحت کیلئے تباہ کن قرار دے دیا ہے جبکہ مطالبہ کیا ہے کہ ریور ایکٹ کو ندی اور نالوں پر غیر فعال کرنے کیلئے خیبر پختونخوا ایکٹ میں ترمیم کی جائیں جبکہ کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی پرانی تاریخوں کے نوٹس پر عمارتیں گرانےکرنیکا سلسلہ بند کرنے سمیت ڈی جی کے اختیارات چیئرمین کو دیئے جائیں بصورت دیگر ہر سطح پر احتجاج کرینگے پشاور پریس کلب میں ناران جھیل روڈ متاثرین نے ڈویلپمنٹس فورم کے صدر شیرازاحمد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے ریور ایکٹ جو بنیادی طور پر پنجاب کی بڑی نہروں اور دریائوں کیلئے بنایا گیا تھا کو مبینہ طور پر کاپی پیسٹ کر کے خیبر پختونخوا کے سیاحتی مرکز ناران کے دریائوں سمیت ندی ،نالوں اور کھٹوں پر لگا دیا ہے جسکے مطابق نالے ،کھٹے اور دریا سے دوسو فٹ پر ہوٹل نہیں بنا سکتے جو سراسر ظلم و زیادتی ہے، ناران میں دریا کنہار کے کنارے دوسو فٹ کہاں سے لائیں سب خانہ کاشت انتقال اراضی ہے جب ہم نے کاغان اتھارٹی کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا کہ اس سے ٹوارزم انڈسٹری اور ناران کے لوگ شدید متاثر ہونگے اسکے باوجود کوئی ریلیف فراہم نہیں کیا گیا اور بلڈنگ کو بغیر پیشگی اطلاع کے بیک ڈیٹس نوٹس لگا کر ڈیمولیش کیا گیا حالا نکہ آس پاس دیگر ہوٹلز بھی موجود تھے پھر ہماری بلڈنگ کو کیوں ڈیمولیش کیا گیا انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور کے ڈی اے کی غفلت کے باعث ریور ایکٹ ناران میں لاگو کیا گیا ہے جس سے علاقہ میں ٹوارزم انڈسٹری بری طرح متاثر ہو چکی ہے جبکہ کئی ماہ سے تعمیراتی کام رک چکے ہے جبکہ جھیل روڈ پر پچیس سے تیس ہوٹل کی تعمیر رک چکی ہے جس سے مقامی افراد کی دس ہزار نوکریوں سے بھی محروم ہونیکا خدشہ ہے جبکہ اربوں روپے کی انوسمنٹ پچھلے تین ماہ سے بند ہے ، انویسٹر نہیں آرہے اور حکومتی خزانہ کو کروڑوں روپے کا نقصان ٹیکسوں کی مد میں ہو رہا ہے۔
پشاور سے مزید