• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امپورٹڈحکومت نے قبائل سے مفت علاج کی سہولت چھین لی،جھگڑا

پشاور(سٹاف رپورٹر)قبائلی اضلاع کے عوام کیلئے وفاق کی جانب سے صحت کارڈ کے مفت علاج ختم کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع کے 12 لاکھ خاندانوں کے لیے صحت کارڈ کے تحت مفت علاج کا خا تمہ وفاقی حکومت کا یکطرفہ فیصلہ ہے، اس مجرمانہ، عوام دُشمن فعل کی ذمہ داری وفاقی حکومت میں شامل تمام جماعتوں پر عائد ہوتی ہے۔ا مپورٹڈ حکومت نے صحت کارڈ کا خا تمہ کرکے قبا ئل سے مفت علاج کی سہولت چھین لی، شہباز شریف فاٹا میں میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیوں کا اعلان تو کرتے ہیں لیکن مفت علاج کےلئے فنڈ ز نہیں فر اہم کرتے ،وفاق نے پہلے ہی قبائلی اضلاع کے بجٹ پر 25 ارب کا کٹ لگایا ،بغیر فنڈنگ پختونخوا کوصحت کارڈ کی منتقلی کی با ت میں حقیقت نہیں ۔انھو ں نے کہا کہ نام نہاد قبائلی نمائندے محسن داوڑ سمیت پی ایم ایل این، جے یو آئی، پی پی پی، اے این پی سب اس کے ذمہ دار ہیں، شہباز شریف فاٹا میں میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیوں کا اعلان تو کرتے ہیں لیکن ان سے مفت علاج کی سہولت چھین رہے ہیں،خیبر پختونخوا کے لوگوں کو سستا آٹا فراہم کرنے کے لیے اپنے کپڑے بیچتے ہیں لیکن سستے علاج کی سہولت کیلئے فنڈز نہیں دیتے۔ وہ صحیح معنوں میں خود کو خیبر پختونخوا کے لیے کرائم منسٹر ثابت کر رہے ہیں،وفاقی حکومت وزیر اعظم عمران خان کی منظور کردہ سمری کے پیچھے چھپ رہی ہے، وفاقی حکومت غلط بیا نی کر رہی ہے کہ عمران خان نے بغیر فنڈنگ کے پختونخوا کوصحت کارڈ کی منتقلی کا فیصلہ کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سمری میں پروگرام کی منتقلی کی منظوری،پی سی و پر نظر ثانی اور سی ڈی ڈبلیوپی سے فنڈنگ کے طریقوں کی منظوری کا کہا گیا اور سی ڈی ڈبلیوپی میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری صوبے کی نمائندگی کرتا ہے جس میں کوئی نظرثانی شدہ پی سی ون نہیں لایا گیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ فنڈنگ کی منظوری کے دوران صرف قبائلی علاقوں کو فنڈز نہیں ملے، باقی اسلام آباد، پنجاب، جی بی اور کشمیر کے لوگوں کو فنڈز ملتے رہتے ہیں،وفاق نے پہلے ہی قبائلی اضلاع کے بجٹ پر 25 ارب کا کٹ لگایا ہے۔قبائلی اضلاع کیلئے مختص بجٹ کو موضوع بناتے ہوئے تیمور جھگڑا نے کہا کہ موجودہ بجٹ کی منتقلی 60 بلین ہے جو کہ نہ صرف پچھلے سال کے 77 ارب سے کم ہے بلکہ یہ اگلے سال کی اصل لاگت سے 25 بلین کم ہے۔محکمانہ خط و کتابت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر صحت نے بتایا کہ محکمہ صحت پہلے ہی وفاقی حکومت کو خط لکھ چکی ہے کہ فنڈز کے بغیر صحت کارڈ پروگرام صوبے کو منتقل نہیں ہوسکتا، پوری وفاقی حکومت اور اتحادیوں کو فاٹا کے عوام سے معافی مانگ کر فیصلہ واپس لینا چاہئے
پشاور سے مزید