• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر گجرات و راجستھان انڈیا کا دورہ جامعہ اسلامیہ غوثیہ لوٹن

لندن /لوٹن (نمائندگان جنگ) برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر برائے گجرات اور راجھستان انڈیا پیٹر کک نے جامعہ اسلامیہ غوثیہ لوٹن کا خیر سگالی دورہ کیا،اس موقع پر محترمہ Amee Raninga سیاسی اور کمیونی کیشن ایڈوائزر ہائی کمیشن انڈیا نے بھی موجود تھیں، ایک پریس ریلیز کے مطابق پیر سید بلال حسین چشتی سجادہ نشین اجمیر شریف بھی دورہ میں شامل تھے ، یہ دورہ مرکزی جماعت اہلسنت یو کے اینڈ اوورسیز ٹرسٹ و مہتمم جامعہ اسلامیہ غوثیہ ٹرسٹ لوٹن خطیب ملت علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی کی دعوت پر کیا گیا۔ڈپٹی ہائی کمشنر پیٹر کک نے واضح کیا کہ وہ برطانیہ کے مختلف شہروں کے دورے کر رہے ہیں تاکہ برطانیہ کے شہریوں کو ہندوستان کے سفر چاہے وہ کاروباری مقاصد کے لئے ہوں یا مذہبی مقامات کی زیارتوں کے لیے، ان سفر کے حوالوں سے حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے، اس دورے کا مقصد بھی یہی ہے انہوں نے کہا کمیونٹی کے چیدہ لوگوں کا مل بیٹھنا اور باہمی درپیش مسائل پر سوچ بچار کرنا بہت ہی نیک شگون ہے، انہوں نے کہا مجھے اس سنٹر میں آپ عمائدین سے مل کر بہت خوشی ہوئی، گو یہ میرا پہلا دورہ ہے مگر آخری نہیں ہوگا، اب ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا، ہماری کوشش ہو گی کہ ہم لندن میں انڈین ہائی کمشنر کو باور کرائیں کہ برطانیہ میں برطانوی شہریت کے حامل افراد کو اپنی روحانی درگاہوں کی زیارت کیلئے ویزا کے حصول کیلئے کسی قسم کی دشواری نہیں ہونی چاہئے۔ ڈپٹی ہائی کمشنر نے لارڈ قربان حسین کی ایک تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ایسی ملاقاتیں وقت کی اہم ضرورت ہیں اور ہم اکتوبر 2022 سے اس قسم کےدوروں کا پروگرام ترتیب دیں گے، انہوں نے کہا میری پیدائش کولکتہ میں ہوئی ہے، میں اسکاٹ لینڈ کا رہائشی ہوں مگر کولکتہ میں بھی میرا بچپن کا رشتہ ہے، اسی طرح گو آپ برطانیہ میں ہیں مگر آپ پاکستان ،آزاد کشمیر سے اپنے تعلق اور رشتے کو بھی قائم کئے ہوئے ہیں جو ایک بہت اہم اور ضروری ہے۔ لارڈ قربان حسین نے کہا کہ بھارت کے سفارت خانے کو چاہئے کہ وہ برطانوی پاکستانی اور کشمیری زائرین کو بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مذہبی مقامات کی زیارتوں کے لیے ویزے میں آسانی پیدا کرے۔ اجمیر شریف، حضرت بل اور چرار شریف کے مقامات خصوصی اہمیت کے حامل ہیں۔ علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی نے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے برطانیہ کے مسلمان شہریوں کو حصول ویزا کیلئے درپیش مسائل سے آگاہ کیا اور کہا خواجہ اجمیر سلطان الہند اسلام اور امن کے وہ سفیر ہیں جن کی دعوت پر 90 لاکھ لوگوں نے اسلام قبول کیا اور آج بھی تمام مذاہب کے لوگ جن میں مسلمان ،ہندو، سکھ، عیسائی، پارسی اجمیر شریف میں ان کی درگاہ پر حاضر ہو کر آپؒ کے پیغام محبت کے تذکرے کرتے ہیں اور آپؒ کی تعلیمات کو اپنانے کی کوشش کرتے ہیں ، ان اولیائے کرامؒ نے نسل انسانی کو رشد وہدایت، امن و محبت و آشتی اور باہمی رواداری کا درس دیا۔ انہوں نے کہا اسی طرح حضرت خواجہ مجدد الف ثانیؒ اور محبوب الہی خواجہ نظام الدین چشتیؒ کا مزار اقدس بھی مرجع خلائق ہے۔ ڈپٹی لیڈر لوٹن کونسل کونسلر راجہ محمد اسلم خان نے کہا کہ ڈپٹی ہائی کمشنر انڈیا کا لوٹن کا جامعہ اسلامیہ غوثیہ کا دورہ لوٹن بارو کونسل کیلئے بھی بڑی اہمیت کا حامل ہے ، اس قسم کی اہم شخصیت جو بیوروکریسی کے اعلیٰ عہدے پر فائز ہو، مل کر بیٹھنا اور درپیش مسائل پر گفتگو کرنا ایک اہم پیش قدمی ہے۔ کونسلر محمود حسین نے کہا کہ بہت سے برطانوی شہری یہ خواہش رکھتے ہیں کہ وہ تجارتی طور پر انڈیا میں اپنا کاروبار کریں، ان کیلئے کاروباری ویزے کے حصول کیلئے کئی دشواریاں ہیں جو حل طلب اور ان پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ کونسلر راجہ وحید اکبر، محمد ریاض بٹ، کونسلر طاہر ملک ، ممتاز بٹ، چوہدری اشتیاق محمود ،راجہ عقیل زمان، عباس حسین عباسی ،آصف دتہ نے بھی گفتگو میں حصہ لیا ۔ اس موقع پر واضح کیا گیا کہ بہت سے نوجوان اپنی سالانہ تعطیلات کے دوران عمرہ، حج ،زیارات بیت المقدس ، بغداد ،عراق اور اجمیر شریف پر جاتے ہیں تو ویزے با آسانی مل جاتے ہیں مگر انڈیا کا ہائی کمیشن بے شمار پابندیاں عائد کرتا ہے ، ان پابندیوں کو ختم کیا جائے۔ پیر سید بلال حسین چشتی سجادہ نشین درگاہ خواجہ اجمیر غریب نواز سلطان الہند معین الدین چشتی نے کہا کہ خواجہ غریب نواز ؒکے لاکھوں مرید پوری دنیا میں مقیم ہیں جو درگاہ میں حاضری دینا چاہتے ہیں، ان میں ہزاروں افراد برطانیہ میں مقیم ہیں، ان کے ویزے کے حصول کیلئے آپ کی مدد درکار ہوگی ،جامعہ اسلامیہ غوثیہ کے بانی و مہتمم علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی بھی سلسلہ چشتیہ سے منسلک ہیں اور برطانیہ میں ہمارے نمائندے ہیں لہٰذا جو زائرین اجمیر شریف زیارت کیلے جائیں وہ علامہ عبدالعزیزچشتی کے ذریعے انڈیا میں لندن کے ہائی کمیشن سے رابطہ قائم کریں تو انہیں حصول ویزا کیلئے دشواری نہیں ہوگی، انہوں نے ڈپٹی ہائی کمشنر اورعلامہ قاضی عبدالعزیز چشتی کو اجمیر شریف کا ماڈل تحفہ کے طور پر پیش کیا جب کہ علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی کی دستار بندی کرتے ہوئے دربار شریف کی طرف سے خلافت اورنمائندگی سپرد کی ۔اس موقع پر محمد فیاض قریشی، حاجی بابو اللہ دتہ، حاجی چوہدری غفور ، حاجی خلیفہ نذیر عباسی، حاجی خلیفہ محفوظ بٹ،حاجی خورشید بٹ ،صاحب زادہ پیر سید دانش حسین اجمیر شریف، مولانا قاری محمد کامران،محمد عرفان خان ، محمود علی خان ، راجہ تصدق حسین و دیگر بھی موجود تھے۔

یورپ سے سے مزید