کراچی (نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان کا کہنا ہے کہ انفرااسٹرکچر اتنا مضبوط ہونا چاہیے کہ شدید بارش، سیلاب، زلزلےبرداشت کرسکے، موسمیاتی تبدیلی شہریوں کو انکے گھروں سے بھی محروم کرسکتی ہے۔ جیو نیوز کے مطابق عدالت عظمیٰ کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر آنکھیں بند کرنے سے بنیادی اقدار برقرار رکھنا ناممکن ہوگا۔ سپریم کورٹ نے سی ڈی اےکوپلاننگ،پالیسی سازی میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو مدنظر رکھنےکاحکم دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں پالیسی سازی شہریوں کا بنیادی حق ہے، عدالت نے ماحولیاتی تبدیلی کو شہری علاقوں کیلئےبڑاچیلنج قراردیتے ہوئے کہا کہ سمندری طوفان اوردرجہ حرارت میں تبدیلی سے بیماریاں بھی آسکتی ہیں۔ غربت، گنجان آبادی کیساتھ موسمیاتی تبدیلی شہریوں کی کمزوری میں اضافہ کررہی ہے۔