اسلام آباد (نمائندہ جنگ) پی ٹی آئی کی رہنما شیریں مزاری نے دعویٰ کیا ہے کہ میرے بیڈروم سے وائس ریکارڈر برآمد ہوا ہے، پہلے ہمیں خیال آیا کہ یہ شاید یو ایس بی ہے اور اسے چیک کرانے کا فیصلہ کیا اور تحقیقات میں پتا چلا کہ یہ وائس ریکارڈر ہے اور امریکی ماڈل ہے جس کی معلومات انٹرنیٹ سے نکال لی گئی ہے۔ اسلام آباد میں شبلی فراز کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ آئین کی دفعہ 14 (1) کی خلاف ورزی ہے، میرے بیڈروم میں کس ایجنسی نے یہ لگایا، ہمیں شک و شبہ ہے کہ کس نے یہ کام کیا لیکن اس کے پسِ پردہ مقصد کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کل ریاست کی کوئی حد نہیں ہے، آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں اور اگر کوئی بولتا ہے خاص طور پر صحافی تو اس پر جھوٹے کیسز بنادیے جاتے ہیں، مجھ پر 4 ایف آئی آرز کٹی ہوئی ہیں۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ پھر میرے بیڈروم میں یہ ڈیوائس بھی لگانے کی ضرورت پڑ گئی، کیا معلومات نکالنا چاہ رہے تھے؟ میڈیا کے سامنے ڈیوائس دکھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سننے والی ڈیوائس ہے اس سے آواز ریکارڈ ہوتی ہے اور اس کی رینج بھی کافی ہے، ابھی یہ ڈیوائس ٹریس ایبل ہے جو بھی یہ کر رہا ہے اسے معلوم ہے کہ یہ ڈیوائس اس وقت کہاں موجود ہے۔ شیریں مزاری کا کہنا تھا کوئی شرم و حیا نہیں ہے، کوئی لحاظ نہیں ہے، چادر اور چار دیواری کا کوئی تصور نہیں ہے اور یہ گھروں میں کام کرنے والے کمزور لوگوں کو استعمال کرتے ہیں۔