ایک مرتبہ ملا نصرالدین ایک محفل میں پکڑ لیے گئے اور ان سے کہا گیا کہ کچھ نصیحت فرمائیں، ملا نصیرالدین اسٹیج پر آئے اور سامعین سے پوچھا، ’’جو کچھ میں کہنے جا رہاہوں کیا آپ لوگوں کومعلوم ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا، ’’نہیں۔‘‘ ملانے کہا،’’کہ آپ کو بتانے سے کیا فائدہ جب آپ جانتے ہی نہیں۔ کچھ عرصے بعد، پھر ایک محفل میں ملا پکڑے گئے اور ان سے نصیحت کرنے کی التجا کی گئی۔ اسٹیچ پر آکر وہی پراناسوال دہرایا۔
لوگوں نے سوچا کہ پچھلی بار نہ جاننے کی وجہ سے نصیحت سے محروم رہ گئے تھے، اس لیے سب نے بیک زبان جواب دیا،’’ہاں‘‘۔ ملا نے جواب دیا،’’ جب آپ لوگوں کومعلوم ہے کہ میں کیا کہنے والاہوں تو پھر بتانے سے کیافائدہ۔ تیسری بار ملا شومئی قسمت پھر پکڑ میں آ گئے اور انھیں نصیحت کرنےکوکہا گیا۔ ملا نے پھر اپنا سوال دہرایا۔
عقلمندی دکھاتے ہوئے سامعین کے آدھے لوگوں نے انکار میں اور آدھے لوگوں نے اقرار میں جواب دیا۔ ملا نے کہا،’’جن لوگوں کو معلوم ہے کہ میں کیا کہنے والاہوں وہ ان لوگوں کو بتادیں جو نہیں جانتے۔ اور یہ کہہ کر اسٹیچ پرسےاتر گئے۔