احمد زئی
آج صبح ننھا خرگوش جب حسب معمول ندی کنارے اپنے دوستوں کے ساتھ اچھل کود کر رہا تھا تو اچانک ایک خوفناک کتّے نے ان پر حملہ کر دیا۔ تمام خرگوش اپنی جان بچا کر جدھر سینگ سمایا، بھاگ کھڑے ہوئے۔ ننھا خرگوش بھی اپنی چھوٹی چھوٹی پھرتیلی ٹانگوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے چھلانگ مار کر ایک جانب دوڑ پڑا۔ بدقسمتی سے کتّا تمام خرگوشوں کو چھوڑ کر ننھے خرگوش کے پیچھے لگ گیا۔
جان بچانے کی خاطر اس نے اپنی تمام توانائی صرف کر ڈالی اور بالآخر ایک گھنے برگد کے کھوکھلے تنے میں گھس کر اپنی جان بچانے میں کامیاب ہو گیا۔ سانسیں بحال ہونے کے بعد جب اردگرد کا جائزہ لیا تو خود کو ایک اجنبی جگہ میں دیکھ کر مزید پریشان ہو گیا۔ وہ بھاگتے بھاگتے گھر سے بہت دور نامعلوم جگہ پہنچ گیا تھا اور گھر کی سمت کا تعین کرنا ممکن نہیں تھا۔
ابھی وہ پریشانی سے چاروں جانب دیکھ ہی رہا تھا کہ بوڑھے برگد سے ایک شفقت بھری آواز گونجی…! پیارے خرگوش! گھبرائو نہیں، دائیں جانب سنبل کے درختوں کی قطار کے ساتھ چلتے چلے جائو، کچھ دور جا کر تمہیں ندی بہنے کی آوازیں آنے لگیں گی، بس ندی کے ساتھ ساتھ دوڑتے جانا، ایک فرلانگ کے فاصلے پر تم اس جگہ پہنچ جائو گے جہاں روز کھیلا کرتے ہو۔ ننھا خرگوش بوڑھے برگد کا شکریہ ادا کر کے بتائی گئی سمت کی طرف چل پڑا لیکن تھوڑی ہی دور چلا تھا کہ شرارتی جنگلی بلّیاں اسے کھیلتی نظر آئیں۔
ننھے خرگوش کی ہم عمر ایک بلّی بولی! بھولے خرگوش آئو ہمارے ساتھ کھیلو، اُس نے انکار کرتے ہوئے اپنی پریشانی بیان کی، جس پر چھوٹی بلّی بولی… جس راستے پر تم جا رہے ہو وہ بہت خطرناک ہے، اس راہ پہ خوفناک کتّوں سے بچنا ممکن نہیں۔ آئو میں تمہیں ایک آسان اور قریبی راستہ بتاتی ہوں۔ بلّی نے شرارت سے دوسری بلّیوں کو دیکھتے ہوئے خرگوش سے کہا ، اگر تم ان جھاڑیوں کے درمیان سے چلے جائو تو چند لمحوں میں ندی کنارے موجود اپنے گھر پہنچ جائو گے۔
بیچارا خرگوش، بلّی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے نئے راستے کی جانب چل پڑا لیکن اسے نہیں معلوم تھا کہ اس جانب سانپوں کی بستی تھی، دوسری طرف شرارتی بلّی اور اس کے دوست اپنی شرارت پر بہت خوش تھے لیکن بھوری سمجھ دار بلّی اس حرکت سے ناخوش تھی۔ وہ اپنی دوستوں کو سمجھاتے ہوئے کہنے لگی! دیکھو بے چارے خرگوش کو مصیبت میں دیکھ کر اس کی مدد کرنے کے بجائے تم نے اسے پر خطر راستہ بتا کر اچھا نہیں کیا، عین ممکن ہے کہ وہ سانپوں کا شکار ہو جائے اور اس کی امّی، ابّو تمام عمر اسے ڈھونڈتے ہی رہیں۔ یاد رکھو! بھٹکے ہوئے کی مدد کرنا بہت بڑی نیکی ہے۔
یہ سن کر تمام شرارتی بلّیوں کے سر شرم سے جھک گئے اور انہیں اپنی اس سنگین غلطی کا احساس ہو ا۔ بھوری بلّی کے مزید قائل کرنے پر بلّیوں کی یہ ٹولی ننھے خرگوش کو ناگہانی مصیبت سے بچانے کے لیےچل پڑی۔ ذرا ہی دور انہیں ڈرا سہما خرگوش مل گیا۔ بھوری بلّی نے اسے دلاسا دیا اور کہا، ہمیں معاف کرنا، یہ راستہ تمھاری منزل کی جانب نہیں جاتا۔
آئو ہم تمہیں تمہارے گھر تک چھوڑ آئیں۔ تمام بلّیاں خرگوش کو لے کر جلد ہی اس کے گھر پہنچ گئیں۔ ادھر خرگوش کے ماں، باپ اور تمام دوست اسے انتہائی پریشانی کے عالم میں تلاش کر رہے تھے۔ انہوں نے جب خرگوش کو بلّیوں کے ہمراہ آتے دیکھا تو خوش ہو گئے۔ تمام ماجرہ سن کر انہوں نے پیاری بلّیوں کا بھی شکریہ ادا کیا اور تمام بلّیاں خوشی خوشی اپنے گھر لوٹ گئیں۔