• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مس یونیورس ہرناز سندھو کو مقدمے کا سامنے

بھارتی اداکارہ، کامیڈین اور پروڈیوسر اُپاسنا سنگھ نے مس یونیورس ہرناز سندھو کے خلاف چندی گڑھ کی ضلعی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا ہے۔

بھارتی فلم انڈسٹری میں 30 برس سے کام کر رہی اُپاسنا سنگھ نے ہرناز سندھو پر اُن کی فلم ’بائی جی کٹاں گے‘ سے بے پرواہی برتنے پر مقدمہ دائر کیا ہے۔

انہوں نے مس یونیورس پر دائر مقدمے سے متعلق لب کشائی کی اور بتایا کہ میں ہرناز سندھ کے پیچھے بھاگ بھاگ کر تھک گئی ہوں، میرا بہت سا مالی نقصان بھی ہوچکا ہے، اس لیے مقدمہ کیا۔

بھارتی اداکارہ نے مزید کہا کہ ہرناز سندھو کے خلاف پنجابی فلم کے معاہدے کی خلاف ورزی اور خود کو فلم سے الگ کرنے پر قانونی کارروائی کر رہی ہوں، اس لیے آج 5 اگست کو سمن بھی بھجوایا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہرناز سندھو کے ساتھ فلم کا معاہدہ اُس کے مس یونیورس بننے سے پہلے کا ہے، میں نے مشکل وقت میں اُسے چانس دیا، وہ ممبئی میں ہمارے ساتھ رہتی تھی، میں نے اپنے بچے کی طرح اُس کا خیال رکھا، اُسے اداکاری سکھائی اور تیار کیا۔

اُپاسنا سنگھ نے کہا کہ جب سے اُس نے مس یونیورس کا مقابلہ جیتا ہے اور اُسے بین الاقوامی شناخت ملی ہے، اُس نے ہم سے تعلق توڑ لیا ہے جبکہ میں نے اُس کے اعزاز میں پارٹی بھی رکھی تھی۔

اداکارہ نے کہا کہ مس یونیورس کا مقابلہ جیتنے کے بعد ہرناز سندھو کے لیے پنجابی فلم انڈسٹری چھوٹی ہوچکی ہے جبکہ وہ خود کو فخر پنجاب کہتی رہی ہے، لگتا وہ سب ڈرامہ تھا کیونکہ اب اُس کی نظریں بالی اور ہالی ووڈ کی طرف لگی ہوئی ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجابی فلم نے رواں برس مئی میں ریلیز ہونا تھا، ہرناز کے مس یونیورس معاہدے کے پیش نظر ہم نے اس کی ریلیز 19 اگست تک موخر بھی کی تاکہ وہ فلم کی پروموشن کو باآسانی وقت دے سکے کیونکہ اس نے معاہدے کے تحت فلم پروموشن کو 25 دن لیڈ کرنا تھا۔

اداکارہ نے کہا کہ لیکن مس یونیورس بننے کے بعد اُس نے خود کو فلم اور پنجابی فلمی صنعت سے الگ کرلیا ہے، اس کے باوجود میں نے اُسے کہا اگر 25 دن اُسے زیادہ لگتے ہیں تو وہ صرف 5 دن دے، وہ سوشل میڈیا پر بھی فلم کی تشہیر نہیں کر رہی ہے جبکہ اُس کے اکاؤنٹ سے پارٹیز اور برانڈز کی پوسٹس متواتر سامنے آرہی ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ اب ہرناز نے میرے ای میل، مسیج اور کال کا جواب دینا بھی بند کردیا، حد تو یہ ہے اُس نے میرے نوٹس کو بھی نظرانداز کردیا، جس کے بعد میرے پاس قانونی راستے اختیار کرنے کے سوا کوئی آپشن نہیں بچا۔

اُپاسنا سنگھ نے بتایا کہ آج میں نے عدالتی سمن ارسال کیا ہے، پرامید ہوں کارروائی ہوگی لیکن فی الحال میں ٹوٹ چکی ہوں، فلم کی پروموشن کا قیمتی وقت اور بہت سا پیسا ضائع ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلم پر میری محنت کی کمائی لگی ہوئی، پہلے ہی ریلیز آگے بڑھانے سے مالی نقصان ہوا، اب انسپانسر بھی پروموشن سے پیچھے ہٹ رہے ہیں اور مجھے قرض لینا پڑا ہے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید