• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکمہ خوراک میں خورد برد کی نشاندہی، سرکاری گوداموں سے 2 لاکھ گندم کی بوریاں گم ہونے کا انکشاف

حیدرآباد(بیورو رپورٹ)سندھ حکومت کے محکمہ خوراک میں خرد برد کی نشاندہی،سرکاری گوداموں سے 2لاکھ سے زائد گندم کی بوریاں گم ہونے کا انکشاف، مذکورہ بوریوں کی مالیت کروڑوں روپے بتائی جارہی ہے، دوسری جانب گندم من پسند افراد کو فروخت کرنے اور چور ی کے معاملات کے کیس قومی احتساب بیورو اور انسداد رشوت ستانی کے پاس برسوں سے چل رہے ہیں، لیکن وہ تاحال وہ اپے منطقی انجام تک نہیں پہنچے ہیں، تفصیلات کے مطابق سندھ کے سرکاری محکموں میں کرپٹ افسران نے محکمہ خوراک میں پنجے گاڑ دیئے ہیں، ماضی کی طرح اب بھی سرکاری گوداموں میں جمع ہونے والی سینکڑوں ٹن گندم خرد برد کرنے کا سلسلہ جاری ہے، اس ضمن میں مجاز حکام ٹھوس اقدامات اٹھانے سے گریزاں ہیں، جبکہ جانچ ادارے بھی کیس کو برسوں تک چلانے پر عمل پیراہیں، جس کےنتیجے میں کرپشن کیسز سرد خانے کی نذر ہونے کے خدشات بڑھ گئے ہیں، جنگ کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق صوبے کے متعدد اضلاع میں قائم سرکاری گوداموں سے 2لاکھ سے زائد گندم کی بوریاں گم ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس کی مالیت کروڑوں روپے بتائی جارہی ہے، محکمہ خوارک کے ذرائع کے مطابق صوبے کے 11اضلاع بدین، جامشورو، شہید بے نظیر آباد، نوشہروفیروز، گھوٹکی، سکھر، جیکب آباد اور دیگر کے سرکاری گوداموں سے ہزاروں من گندم کی بوریاں کرپٹ افسران نے خرد برد کردی ہیںاور آپس میں ساز باز کرکے اوپن مارکیٹ میں فروخت کرکے اپنی جیبیں گرم کرلی ہیں،دوسری جانب من پسند افراد کو فروخت اور چوری کے خلاف نیب اور اینٹی کرپشن کے پاس کیس چل رہے ہیں۔

ملک بھر سے سے مزید