• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اردو یونیورسٹی کے 40 ملازمین کو فارغ کرنیکا فیصلہ، پہلی بار نصف تنخواہ جاری

کراچی(سید محمد عسکری) مالی خسارے سے دو چار وفاقی اردو یونیورسٹی نے 5 روزکی تاخیر کے بعد جمعہ کوملازمین کو نصف تنخواہیں جاری کردی ہیں۔ وفاقی اردو یونیورسٹی کی تاریخ مین پہلی بار بیسک کی بنیاد پر تنخواہیں جاری کی گئی ہیں اور تمام الاؤنسز روک لیے گئے ہیں وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر یکم جولائی سے کینیڈا میں مقیم ہیں تاہم جمعہ کو انھیں آن لائن اجلاس بھی منعقد کیا ادھر معلوم ہوا کہ وفاقی اردو یونیورسٹی میں 40سے زائد کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کرنے کے بجائے فارغ کیا جارہا ہے اور اورملازمین کو اب جو نئے خطوط دیئے جارہے ہیں ان میں درج کیا جاراہا کہ ان کی مدت ملامت میں آخری بار توسیع کی جارہی ہے اور مدت مکمل ہوتے ہی ان کی ملازمت ختم ہوجائے گی دلچسپ امر یہ ہے ان میں سے اکثر ملازمین 10 سے 20 برس پرانے ہیں پہلے ان کو ڈیلی ویجز یا کنٹریٹ پر بھرتی کیا گیا اور جب کچھ لوگوں کو مستقل کیا گیا تو ان سے کہا گیا کہ ان کی عمر 40 برس سے تجاوز کرگئی ہے وہ مستقل نہیں ہوسکتے حالانکہ جامعات خود مختار ادارے ہوتے ہیں جن کے اپنے قواعد ہوتے ہیں جامعات میں تو پروفیسرز اور ایسوسی ایٹ پروفیسرز کا سلیکشن بورڈ کے زریعے 55برس تک تقرر ہوجاتا ہے جب کہ بھرتیوں پر پابندی کے باعث سندھ حکومت نے عمر کی حد میں 45 برس تک کی چھوٹ دی تھی اور خواتین کو تو اور رعایت دی تھی لیکن اردو یونیورسٹی نے تدریسی ملازمین کا خیال نہیں رکھا اور اب انھین فارغ کررہی ہے وفاقی اردو یونیورسٹی کے سینیٹر ڈاکٹر توصیف احمد نے کہا کہ ہم اس ٖیر تدریسی ملازمین کے نکالنے کے معاملے کو اٹھائیں گے اور جامعات تو خودمختار ہوتی ہیں یہاں بھرتیوں کے اپنے قواعد ہوتے ہیں کوئٹہ سے ایک خاتون یہاں 55 سال کی عمر میں بطور پروفیسر آئیں تھیں انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے میری سینٹ میں قرارداد بھی موجود ہے اور میں یہ معاملہ پھر سینٹ میں لاوں گا۔ وفاقی اردو یونیورسٹی کی خاتونترجمان نے کہا کہ وائس چانسلر کو آگاہ کردیا گیا ہے جیسے ہی ان کا موقف آیا میں بھیج دوں گی تاہم دو روز گزرنے کے باوجود وی سیڈاکٹر اطہر عطاءکا موقف نہیں آیا البتہ انھوں نے اکیڈمک کونسل کے اجلاس کی وڈیو لنک کے زریعے صدارت کی اور کہا کہجامعہ کے تمام شعبہ جات کو بتدریج جدید سہولتوں سے آراستہ کرکے مثالی بنایا جائے گا اور ہر شعبے میں عالمی معیار کے مطابق جدید آلات سے آراستہ لیکچر ہال بھی قائم کیا جائے گا ۔ اجلاس میں ایم ایس،پی ایچ ڈی پروگرام میں داخلے اور فیسوں میں سالانہ اضافہ زیرِ غور لایا گیا۔فیصلے کے مطابق نئے سمسٹر کا آغاز 17 اگست2022سے کیا جائے گا۔شعبہ کمپیوٹر سائنس اور شعبہ ریاضیاتی علوم میں بذریعہ کورس ورک ایم ایس،ایم فل پروگرام کی منظوری دی گئی۔شیخ الجامعہ نے کہا کہ کہ امریکہ اور کینیڈا کی جامعات کے تعاون سے جامعہ اْردو کے 10طلبہ ریسرچ اسٹوڈنٹ سینڈوچ پروگرام میں وہاں تحقیق کرسکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی اْردو یونیورسٹی اور بین الاقوامی یونیورسٹی کے شعبہ فارمیسی کے باہمی اشراک سے شعبہ فارمیسی میں MOU دستخط کیا جارہا ہے جس کے تحت طلبہ کو تحقیق کی جدید سہولیات میسر آسکیں گی۔جامعہ اْردو کے تمام تدریسی شعبہ جات کا انفرااسٹرکچر اور وہاں تحقیق کی سہولیات کو بہتر بنایا جائے گا تاکہ طلبہ کو بہتر ماحول اور جدید تدریسی سہولیات میسر آسکیں۔شیخ الجامعہ نے اساتذہ کو ریسرچ پروجیکٹس تیار کرنے اور فنڈز لانے پر زور دیا نیز یہ بھی کہا کہ IPFP کے اساتذہ کو جامعہ اردو میں خوش آمدید کہا جائے گا۔
اہم خبریں سے مزید