اسلام آباد (این این آئی)تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ـ157 سے اپنی بیٹی کو امیدوار نامزد کرنے پر تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پارٹی کے پاس موسیٰ گیلانی کا مقابلہ کرنے کے لیے کوئی بہتر امیدوار ہوتا تومیں یہ قدم نہ اٹھاتا‘پارٹی کے مفادمیں یہ فیصلہ کیا‘ہم نے سب حلقوں سے استعفیٰ دیا،استعفوں کی منظوری میں امتیازی سلوک نہیں کیا جاسکتا،چند استعفوں کی منظوری حکومت کی سیاسی چال ہے، الیکشن کمیشن نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا تو عمران خان نو حلقوں سے انتخاب لڑیں گے‘پک اینڈ چوز کرنا بدنیتی ہے،اسلام ہائیکورٹ میں استعفوں کے متعلق رٹ پٹیشن دائر کی ہے جسے بروز بدھ سنا جائے گا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود کا کہناتھاکہ کارکنان کے جذبات کا احترام ہے‘میں نے دیانت داری سے پارٹی کے مفاد میں یہ فیصلہ کیا۔یہ قدم میں نے شوق سے نہیں اٹھایا بلکہ صرف عمران خان کے بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے ایک کٹھن اور مشکل فیصلہ کیا ہے، میں ان دوستوں سے رابطہ کر کے انہیں حالات سے آگاہ کروں گا اور جب ان کے سامنے تمام حقائق آئیں گے تو وہ سب عمران خان کے ٹکٹ کا احترام کریں گے۔